ٹویوٹا کار سازکمپنی کی 14 میں 12 فیکٹریاں بند ہوگئیں

یوتھ ویژن نیوز : ٹویوٹا جاپانی کارساز کمپنی نے سٹم میں پیدا ہونے والے فالٹ کے باعث جاپان میں اپنی 14 میں سے 12 فیکٹریوں میں کام روک دیا ۔
دنیا کیلئے گاڑیاں بنانے والی سب سے بڑی کمپنی ٹویوٹا نے منگل کی صبح پیش آنے والے فالٹ کی مزید تفصیلات پر بات کرنے سے گریز کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے کیسز کی سماعت کرنے والے 53 سےزاہد ججز کے ٹرانسفر ہوگئے
ٹویوٹا کار ساز کپمنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی جن 12 فیکٹریوں میں فالٹ کی وجہ سے25 لائنیں متاثر ہوئی وہاں پرزہ جات کے آرڈرز پر کام نہیں ہو رہا۔ تفصلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ہم سمجھتے ہیں کہ یہ سائبر حملہ نہیں ہے۔ ہم اس پیدا ہونے والے فالٹ کے معاملے کی وجوہات کی تحقیقات کریں گے اور جتنی جلدی ممکن ہو اسے بحال کرنے کی کوشیش کریں گے
فوری طور پر نہیں بتایا جاسکتا فیکڑیوں میں پیداوار دوبارہ کب معمول پر آئے گی۔ کپمنی کے ترجمان نے بیرون ملک فیکٹریاں متاثر ہونے یا نہ ہونے پر کچھ نہیں بتایا۔
ترجمان کے مظابق جنوبی کیوشو خطے میں ٹویوٹا فیکٹری میں اور کیوٹو میں ڈائی ہاٹسو کی فیکٹریاں بدستور روٹین کے مطابق اپنا کاجاری رکھے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹریاسمین راشد کا 9 مئی کے واقعے میں تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
ٹویوٹا موٹرز کارپوریشن کے ترجمان نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ گاڑیوں کے ایک درجن اسمبلی پلانٹس میں ٖپیدا ہونے والے فالٹ کی وجہ کا جائزہ لے رہئے ہیں لیکن ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ گاڑیوں کی پیداوار کتنی متاثر ہوئی ہے۔
کپمنی میں پیدا ہونے والے فالٹ اور فیکٹریوں کے بند ہونے کی اس خبر سے ٹویوٹا کے حصص کی فروخت میں اضافہ ہوا اور اس کی قیمت 0.64 فیصد کمی کے ساتھ دو ہزار 421 ین پر آ گئی ہے۔
یہ بات بھی واضع رہے کہ گذشتہ سال بھی ٹویوٹا پر سائبر حملے کے بعد کپمنی نے اپنی تمام مقامی فیکٹریوں میں کام معطل کردیا تھا