کروڑ پتی بننے کی لالچ،آن لائن انوسمنٹ کا فراڈ عروج پکڑ گیا
بھاولپور (حبیب الرحمن سے )دنوں میں کروڑ پتی بننے کی لالچ میں لوگ آن لائن انویسٹ کرتے ہیں اور پھر اپنی اپنی محنت کی کمائی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ حالانکہ کئی جعلی آن لائن انویسمنٹ کمپنیوں کی مثال لوگوں کے سامنے ہے کہ کس طرح پہلے چند لوگوں سے پیسے لے کر انہیں منافع دیا جاتا ہے اور پھر جب زیادہ لوگ انویسٹ کر دیتے ہیں تو کمپنی بند ہو جاتی ہے اور لوگ اپنے انویسٹ کیے گئے پیسے سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سائبر سکیورٹی ایکسپرٹ محمد اسد الرحمن نے کرپٹو کرنسی فراڈ کے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کرپٹو کرنسی کی آڑ میں پاکستانی شہریوں کے ساتھ ہونے والے 18ارب سے زائد روپے کے فراڈ کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ آن لائن انویسمنٹ کمپنیوں سے جب لوگوں کا اعتماد اٹھ گیا تو فراڈ کا ایک نیا طریقہ اپنایا گیا جس میں مختلف ایپلی کیشنز بنا کر لوگوں کو کرپٹو کرنسی میں انویسٹ کرنے کا کہا جاتا ہے۔ عوام آن لائن انویسمنٹ کی جعلی ایپلی کیشنز و ویب سائٹس سے محتاط رہے۔