سرکاری سکولوں میں دوپہر کا مفت کھانا: صوبائی وزیر تعلیم نے افتتاح کر دیا
لاہور (یاسر ملک سے ) اطلاعات کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نےفراہم کرنے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ مفت کھانا فراہم کرنے سے 33 فیصد بچوں کی حاضری میں اضافہ ہوا جبکہ 77 فیصد تک بچوں کی صحت بہتر ہوئی ہے۔
صوبائی وزیرتعلیم پنجاب مراد راس نے سکول کھانا پروگرام کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب کا انعقاد سی ڈی جی پرائمری سکول بھابھڑہ فیروز پور روڈ میں کیا گیا۔ اس موقع پر مراد راس کا کہنا تھا کہ سکول کھانا پروگرام کے فروغ کیلئے تعاون کرنے پر اللہ والے ٹرسٹ اور ہنڈا پاکستان کے تہہ دل سے شکرگزار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سکول کھانا پروگرام کا انعقاد پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے حکومت کے آغازہی میں ہمارے بچوں میں معیاری نشوونما کے حوالے مسائل کی طرف توجہ مبذول کرائی تھی
مراد راس نے بتایا کہ لاہور میں سکول کھانا پروگرام کے آغاز کی بدولت طلبا کی حاضری میں 33 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ طلباکی صحت میں 77 فیصد تک بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ ایک سکول کے بچوں کو کھانا فراہم کرنے کیلئے سالانہ 15 لاکھ روپے کے اخراجات درکار ہیں۔
ادھر 11 ہزار ایجوکیٹرز اور اے ای اوز کی مستقلی پر کام شروع ، سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے مستقلی کیلئےاساتذہ و افسران سےدستاویزات طلب کرلیں۔
سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کےگریڈ 16 کے11 ہزار ایجوکیٹرز اور اے ای اوز کو بغیر کسی شرط کے مستقل کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔فیصلے کے تحت 2014 کے بعد سے بھرتی تمام ایجوکیٹرز اور اے ای اوز مستقل ہونگے۔سکول ایجوکیشن نے مستقلی کیلئے تمام اتھارٹیز کو دستاویزات تیار کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔h72
یاد رہے کہ ایجوکیٹرز اور اسٹنٹ ایجوکیشن افسران کی مستقلی تین سالوں سے التوا کا شکار ہے جبکہ کابینہ کمیٹی سے ایجوکیٹرز کی مستقلی کیلئے منظوری بھی لی جاچکی ہے۔فیصلے کیمطابق ایجوکیٹرز اور افسران کو بغیر پی پی ایس سی امتحان کے بغیر مستقل کیا جائے گا۔