بانی پی ٹی آئی عمران خان نے چیف جسٹس پر تحریکِ انصاف کے خلاف ‘متعصب’ ہونے کا الزام لگادیا
بانی پی ٹی آئی نے چیف جسٹس پے سوالات اُٹھا دیے
یوتھ ویژن : (ثاقب ابراہیم غوری سے )بانی پی ٹی آئی عمران خان نے چیف جسٹس پر پی ٹی آئی کے خلاف ‘متعصب’ ہونے کا الزام لگایا-
سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے جمعہ کو چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ پر اپنی پارٹی کے خلاف "متعصب” ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے عدالتوں پر زور دیا کہ وہ اپنے مقدمات کی سماعت کو تیز کریں۔
انہوں نے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے ایک پیغام میں کہا، "میں اپنے مقدمات کی صدارت کرنے والے تمام ججوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سماعتوں کو تیز کریں اور بلاجواز تاخیر سے گریز کریں۔”
انہوں نے فیصلوں میں تاخیر کو ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف تمام مقدمات جھوٹے، بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔ خان نے چیف جسٹس عیسیٰ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "انہوں نے کہا کہ ان پر کوئی دباؤ نہیں ہے، لیکن دباؤ ان پر آتا ہے جو غلط کام کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ آپ پی ٹی آئی کے خلاف [حکومت کی] بی ٹیم کی طرح برتاؤ کر رہے ہیں۔”
"آپ نے پی ٹی آئی سے انتخابی نشان چھین لیا، لیول پلیئنگ فیلڈ سے انکار کیا، اور 9 مئی کے واقعات کی آڑ میں ہمارے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی، جس پر ہماری پٹیشن 25 مئی 2023 سے زیر التوا ہے، آج تک کوئی سماعت نہیں ہوئی۔”
مزید پڑھیں :عمران خان کا جیل سے لکھا گیا آرٹیکل برطانوی اخبار میں شائع ہوگیا
انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں دھاندلی کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواستوں پر ابھی تک سماعت نہیں ہوئی، پی ٹی آئی کی خواتین کی مخصوص نشستوں کا معاملہ بھی زیر التوا ہے۔
"سپریم کورٹ کے فیصلوں نے ضرورت کے نظریے کو ایک بار پھر زندہ کر دیا ہے۔ یہ عظیم قوموں کے لیے تاریخی لمحات سے فائدہ اٹھانے کا ایک تاریخی موقع ہے،” خان نے زور دیا۔
انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دھمکیوں کے ذریعے فیصلوں پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے جس سے ملک کا عدالتی نظام درہم برہم ہو رہا ہے۔ ہائی کورٹ کے ججوں کے ریمارکس نے ثابت کر دیا ہے کہ ملک میں جنگل کا قانون رائج ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج ہائی کورٹ کے ججوں کی طرح کھڑے ہوں اور غلط فیصلوں کو مسترد کریں۔
خان نے کہا، "میں بات چیت کے لیے ہمیشہ تیار ہوں، لیکن بات چیت تبھی ہو گی جب ہمارا چوری شدہ مینڈیٹ واپس ہو گا، اور جیلوں میں قید ہمارے بے گناہ کارکنوں کو رہا کیا جائے گا۔”
انہوں نے زور دے کر کہا کہ مذاکرات مخالفین کے ساتھ ہوتے ہیں اور پی ٹی آئی کے سب سے مضبوط مخالف وہ ہیں جن سے بات چیت شروع کی جائے گی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انہوں نے ٹیلی گراف کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے وضاحت کی تھی کہ نہ صرف ان کی زندگی کو خطرہ ہے بلکہ ان کی اہلیہ کی بھی جان خطرے میں ہے۔