پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے لاہور میں گرفتاری کی کوشش ناکام بنا دی
یوتھ ویژن: ثاقب ابراہیم غوری سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حماد اظہر، جنہیں 9 مئی کو جناح ہاؤس حملہ کیس میں مفرور قرار دیا گیا تھا، بدھ کو لاہور میں گرفتاری کی کوشش سے بچ گئے۔
حماد کی علاقے میں موجودگی کی خفیہ اطلاع پر صوبائی دارالحکومت کی جعفریہ کالونی میں پولیس نے چھاپہ مارا۔
تاہم، پی ٹی آئی رہنما کے ساتھیوں نے پولیس ٹیم کو دیکھ کر شور مچا دیا، جس سے مبینہ طور پر اظہر کو علاقے سے باہر جانے کا موقع ملا۔
عمران نے انکشاف کیا کہ قریشی کو سائفر کے بارے میں اتفاق سے پتہ چلا
پولیس کے مطابق فرار ہونے میں مدد کرنے والے دو افراد کو بعد میں سہولت کار کے طور پر حراست میں لے لیا گیا۔ دونوں ملزمان کے خلاف تھانہ شیراکوٹ میں مطلوب پی ٹی آئی رہنما کو گرفتاری سے بچنے میں مدد کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
10 دسمبر کو لاہور میں انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے پی ٹی آئی کے 10 سابق اور موجودہ رہنماؤں کو اشتہاری قرار دیا، جن میں حماد اظہر اور میاں اسلم اقبال شامل ہیں، ان کے خلاف 9 مئی کے فسادات کے جواب میں درج مقدمے میں۔
الیکشن دھاندلی کیس سپریم کورٹ نے قاسم سوری کو طلب کر لیا
بعد ازاں 18 دسمبر کو حکومت نے سابق وزراء حماد اور مراد سعید سمیت 18 پی ٹی آئی کے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز (سی این آئی سی) بلاک کر دیے۔
حکام کا کہنا ہے کہ شناختی کارڈ پولیس کی درخواست پر بلاک کیے گئے تھے اور تحقیقات مکمل ہونے تک بلاک رہیں گے۔
حکام نے مزید کہا کہ اگر پارٹی رہنما انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) میں پیش نہ ہوئے تو انہیں قانونیحقوق سے محروم کردیا جائے گا۔