وطن کو ہم بچانے کی کوئی تدبیر کرتے ہیں
وطن کو ہم بچانے کی کوئی تدبیر کرتے ہیں
اب ا پنے ملک و ملت کی نئی تعمیر کرتے ہیں
فرنگی دور کے رسموں رواجوں کو مٹاتے ہیں
تصور جو دیا پرکھوں نے وہ تصویر کرتے ہیں
نہیں شہناز کچھ مشکل اگر ہمت کرے کوئی
تقدس کو بچالیں فکر دامن گیر کرتے ہیں
ڈاکٹر شہناز مزمل
Load/Hide Comments