آرمی چیف کےاہل خانہ کا ٹیکس ریکارڈ لیک،وزیر خرانہ اسحاق ڈار نے نوٹس لے لیا
پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے اہل خانہ کا ٹیکس ریکارڈ لیک ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داروں کا تعین کرکے 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزارت خزانہ کے ترجمان کے مطابق اسحاق ڈار نے غیر قانونی اور غیر ضروری طور پر آرمی چیف کے اہل خانہ کا ٹیکس ریکارڈ لیک ہونا ٹیکس قوانین کے تحت ٹیکس ریکارڈ اور معلومات کو خفیہ رکھنے کے عمل کی خلاف ورزی ہے۔
اس حوالے سے وزیر خزانہ نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق محمود پاشا کو ذاتی حیثیت میں فوری طور پر تحقیقات کر کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے، ایف بی آر ڈیٹا چوری کرنے والے افراد کو ڈھونڈنے اور ان کی ذمہ داری کا تعین کر کے 24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ماحولیاتی تبدیلیاں اورہماری ذمہ داریاں
تحقیقاتی رپورٹ میں ملوث پائے گئے ذمہ داران کے خلاف محکمانہ تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ایف بی آر نے فیکٹ فوکس ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے بعد انکوائری کا حکم دیا ہے۔
’فیکٹ فوکس‘ کی رپورٹ میں مبینہ طور پر ٹیکس گوشواروں اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ آرمی چیف کے خاندان نے مبینہ طور پر گزشتہ 6 برسوں میں اربوں روپے کمائے۔
فیکٹ فوکس اپنا تعارف ’ڈیٹا پر مبنی تحقیقاتی خبروں پر کام کرنے والی پاکستانی ڈیجیٹل میڈیا نیوز آرگنائزیشن‘ کے طور پر کراتی ہے۔
اس ویب سائٹ نے اس سے قبل سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق فوجی حکمراں جنرل پرویز مشرف سمیت پاکستان کے متعدد سیاست دانوں اور دیگر طاقتور شخصیات سے متعلق فنڈز کے غلط استعمال کے بارے میں تحقیقاتی خبریں شائع کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے سستا تیل اور گیس خریدنے کیلئے روس سے باضابطہ رابطہ کرلیا
اسی ویب سائٹ نے 2020 میں سی پیک اتھارٹی کے سابق چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ اور ان کے خاندان کی مبینہ آف شور جائیدادوں اور کاروبار کے حوالے سے بھی ایک رپورٹ جاری کی تھی۔
گزشتہ سال فیکٹ فوکس نے سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو سزا دینے کے حکم کی آڈیو حاصل کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
آرمی چیف کے خاندان کے مبینہ ٹیکس ریکارڈ کے حوالے سے جاری فیکٹ فوکس کی رپورٹ کے دعوؤں کے مطابق پاکستان کے اندر اور باہر آرمی چیف کے معلوم اثاثوں اور کاروبار کی موجودہ مارکیٹ ویلیو 12 ارب 70 کروڑ روپے ہے