صحت مند اور خوشحال پاکستان
تحریر—غلام مصطفی
ہم سب کی ز ندگی مصروفیا ت میں گھری ہوئی ہے ضروریات زندگی کے حصول کے لیے اور پیسہ کمانے کے لیے مصروف رہتے ہیں اورپیسہ کمانے کے چکرمیں ہم یہ بھو ل جاتے ہیں کہ ہماری صحت کا خیال رکھنا بھی ہمارے لیے بہت ضروری ہے۔
بیمار ہو نا کسی کو پسند نہیں ہے اور یہ ایک ایسی چیز ہے جس سے ایک غر یب اور امیر دونوں کو گزرنا پڑتا ہے آج کل کے حا لا ت میں علاج کی سہولت حاصل کرنا غریب کی رسائی سے بہت دور ہے اور ان حالات میں اس غریب کے گھر کا اگر ایک فرد بیمار پڑ جائے اور اس کے پاس علاج کروانے کے پیسے نہ ہوں تو زندگی اجیر ن ہو جاتی ہے۔
ان حا لا ت کے پیش نظر وزیر عظم پاکستان عمران خان نے عام عوام کے لیے قومی صحت کارڈ کا اجراء کیا ہے۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار پنجاب حکومت صحت کارڈ پر 400 ارب روپے خرچ کر رہی ہے۔قومی صحت کارڈ کا اجراء خیبر پختونخوا، پنجاب، اسلام آباد، ضلع تھر پارکر، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں کیا جا چکا ہے۔ بہاولپور ڈویژن میں شامل اضلاع رحیم یار خان، بہاولپور اور بہاولنگر کے ایک کروڑ 5 لاکھ سے زائد افراد کی شمولیت کے بعد پنجاب میں قومی صحت کارڈ سے مستفید ہونے والے اہل گھرانوں اور افراد کی تعداد 63 فیصد تک پہنچ جائے گی۔
قومی صحت کارڈ کی تقسیم کے لیے اس ماہ کے اوائل میں وزیر عظم عمران خان نے بہاول پور کا دورہ کیا اور قومی صحت کارڈ کو عوام میں تقسیم کیا۔اس کارڈ کو استعمال کر کے بہاول پور ڈویژن کی تمام آبادی علاج کی سہولت سے مستفید ہوگی۔ دس لاکھ مالیت تک کا کسی بھی گورنمنٹ یامقرر کیے گے نجی ہسپتال میں سے علاج کرا سکتے ہیں۔ قومی صحت کارڈ کا اجرا فلاحی ریاست کی جانب حکو مت پاکستان کا انقلابی قدم ہے جس سے صحت کے پورے نظام میں انقلاب آئے گا۔ یہ سہو لت دنیا کی ترقی یا فتہ مما لک میں بھی حاصل نہیں۔ قومی صحت کا رڈ کے باعث دیہی علاقوں میں بھی ہسپتال قائم ہوں گے۔ چھوٹے شہروں اوردیہی علا قوں میں سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرجانے سے گریزاں ہوتے ہیں،ایسے علاقوں میں ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ زیادہ ہوتاہے۔ اب پرائیویٹ شعبہ کے تحت گاؤں کی سطح پر بھی صحت کی سہولتوں کی فراہمی کا رحجان پیدا ہوگا اور دیہی علاقوں کے لوگوں کے پاس بھی علاج کیلئے صحت کارڈکی صورت میں پیسے میسر ہوں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ویژن کے مطا بق صوبہ بھر میں بہتر علا ج کی سہولت فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں قومی صحت کارڈ کے اجرا سے لوگوں کو اعلی معیار کے اعلاج سہولت میسر آ ئے گی۔ صحت اور دیگر فلاحی منصوبوں جیسے یہ سب اقدامات عام عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کیے جارہے ہیں۔ مشکل معاشی صورت حال کے باوجود حکومت پاکستان کا بلاتفریق لوگوں کے لیے فلاحی اقداما ت کرنا قابل تعریف ہے اور یہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ بہت جلد ہم ایک کامیاب قوم بن جائیں گے اور صحت مند اور خوشحال پاکستان کی تعبیر ممکن ہوسکے گی۔
٭٭٭