عمران خان کا بدھ کو جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان
یوتھ ویژن نیوز (یاسر ملک سے ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے بدھ کو جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے،
انہوں نے کہا کہ ان کو گرفتاری کا شوق ہے وہ پورا کردیں گے، بدھ سے جیل بھرو تحریک شروع کررہے ہیں۔ انہوں نے زمان پارک لاہور سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جب اسمبلیاں تحلیل کیں تو ہمیں پتا تھا کہ آئین واضح کہتا ہے کہ الیکشن 90روز میں ہونے ہیں، 91 ویں دن کا مطلب یہ ہوگا کہ جو بھی نگران حکومت ہے وہ غیرآئینی ہوگی،اس کے بعد ان پر آئین کی خلاف ورزی کی سزائیں لاگو ہوں گی، چیف الیکشن کمشنر کا کردار سامنے آیا کہ گورنر اور الیکشن کمیشن دونوں قانون پر نہیں چل رہے، الیکشن کمیشن بے بسی ظاہر کررہا ہے کہ حکومتی کوئی ادارہ تعاون نہیں کررہا ، پولیس یا فوج کی سکیورٹی نہیں ہوگی۔
اگر عدلیہ آئین پر عملدرآمد نہیں کراسکتی تو اس سے بڑی کوئی بربادی نہیں ہوگی۔ جس ملک میں قانون کی حکمرانی ختم ہووہاں انصاف ختم ہوجاتا ہے۔ خطرناک بات یہ ہے کہ الیکشن کمیشن معذوری کا اظہار کررہا ہے، جنگوں کے بعد اور دو ایٹم بموں کے بعد ملک خوشحال ہوگیا، لیکن ملک تباہ اس وقت ہوتے ہیں جب انصاف اور قانون کی بالادستی ختم ہوجاتی ہے، ہم آج وہاں کھڑے ہیں جہاں ہم تماشا دیکھ رہے ہیں۔
میں پاگل تو نہیں تھا کہ اپنی دو حکومتیں تحلیل کردیں۔ پہلے امپورٹڈ حکومت کو کہتے رہے کہ آپ حکومت نہیں چلا سکتے کیونکہ آپ کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے، مشکل فیصلے یہ نہیں اشیاء بجلی گیس کی قیمتیں بڑھاتے جائیں، ہم بھی آئی ایم ایف کے نیچے تھے، لیکن ہم نے اپنی دولت کو بڑھایا، ڈالر تاریخ میں سب سے زیادہ لے کر آئے۔ انہوں نے آئی ایم ایف کے کندھوں پر سب چیزیں مہنگی کردیں۔
ٹیکس وصولیاں کم ہوجائیں گی، کیونکہ فیکٹریاں کم ہورہی ہیں، اب قرضے کیسے واپس کریں گے؟ ان کو چاہیے کہ اصلاحات کرتے لیکن وہ یہ کرنہیں سکتے کیونکہ ان کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے۔ قانون کی حکمرانی سب سے اہم چیز ہوتی ہے، جن لوگوں نے بینکوں پر ڈالر رکھے ہوئے تھے ان کو ڈالر نہیں مل رہے، کون باہر سے پیسے لے کر آئے گا؟ پاکستان میں ڈالر مزید کم ہوتے جا رہے ہیں، اس ماحول کے اندر آئین کی خلاف ورزی ہورہی ہے، پورا دباؤ رکھا جارہا ہے کہ کسی نہ کسی طرح الیکشن کو آگے لے کر جایا جائے، یہ الیکشن سے ڈرتے ہیں، یہ الیکشن سے نہیں آکشن سے حکومت میں بیٹھے ہوئے ہیں، ہم نے الیکشن کیلئے ٹکٹ فائنل کرنے تھے، ابھی تک تاریخ نہیں ملی، کیا یہ کراچی والا حال کریں ؟ یہ چاہتے ہیں تب تاریخ کا اعلان کریں جب وقت بہت تھوڑا رہ جائے، اگر ٹرن آؤٹ کم ہوگا تو یہ سمجھتے ہیں دھاندلی سے الیکشن جیت جائیں گے، یہ چاہتے ہیں کہ الیکشن نہ ہو، اگر الیکشن ہوں بھی تو ہمیں خوف یہ ہے کہ پی ٹی آئی کو انتخابی مہم کا انتہائی کم وقت ملے، اب یہ عدلیہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جیل بھرو تحریک کا آغاز لاہور سے کریں گے اور تحریک ملک بھر میں چلے گی، یہ ہمیں جیل سے ڈراتے ہم جیل بھر دیں گے، ان کے پاس جیلوں میں جگہ نہیں ہوگی۔ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑے شہروں سے جیل بھریں گے