بہاولپور کا خطہ ایک بھرپور تاریخی اور ثقافتی ورثہ رکھتا ہے
بہاولپور (یاسر ملک سے ) بہاولپور کا خطہ ایک بھرپور تاریخی اور ثقافتی ورثہ رکھتا ہے، کیونکہ اس کا علاقہ وادی سندھ کی تہذیب کا ایک مرکزی حصہ رہا، جس کا ذکر مورخین اور ماہرین آثار قدیمہ نے حال ہی میں وائس چا نسلر کی ہدایت کے مطابق اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں شعبہ ہسٹری کے زیر اہتمام منعقدہ ایک روزہ تیسرے سالانہ بین الاقوامی ورکشاپ میں کیا۔امریکہ سے ڈاکٹر عائشہ شفیق، قائدِاعظم اسلام آباد سے ڈاکٹر فخر بلال،بہاؤالدین ذکریا یونیورسٹی ملتان سے ڈاکٹر محمد جاوید سلیانہ، ڈاکٹر سمیعہ خالد اور ڈاکٹر مظہر حسین جیسے متعدد قومی اور بین الاقوامی سکالرز نے اس میں اپنا گرانقدر کام پیش کیا۔ تقریب کے ابتدائی کلمات میں، ڈاکٹر سمیعہ خالد چیئرپرسن شعبہ تاریخ نے ریسورس پرسنز اور شرکاء کا باقاعدہ خیرمقدم کیا۔ ورکشاپ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ورکشاپ بہاولپور کے ورثے کو روشنی میں لائے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ تاریخ اور آثار قدیمہ اس خطے کے ورثے کی کھوج اور اس کے تحفظ میں ساتھ ساتھ چلیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ آثارقدیمہ کے مطالعے کے لیے ایک تاریخ اور سیاق و سباق فراہم کرتی ہے جو ضروری تاریخی تفہیم کو تشکیل دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تقریب سے طلباء کو اپنے تحقیقی منصوبوں کو مکمل کرنے کے لیے وسائل کے افراد کے ساتھ اپنے خیالات کا تبادلہ کرنے میں مدد ملے گی۔اپنے اظہار تشکر کے دوران ڈاکٹر سمیعہ خالد نے ایونٹ مینجمنٹ کمیٹی خصوصاً اس تقریب کی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر زہرہ اکرم ہاشمی کے کام کو سراہا۔ مزید برآں جناب وقار مشتاق اور محکمہ کی آرگنائزنگ کمیٹی اور سی آرز ایسوسی ایشن جنہوں نے اس ایونٹ کو کامیاب بنانے کے لیے مسلسل محنت کی۔تقریب کے اختتام پر ریسورس پرسنز، فیکلٹی ممبران اور طلباء میں اسناد اور شیلڈز تقسیم کی گئیں۔