1419 سال قدیم خلفائے راشدینؓ کے دور کی اسلامی تحریر دریافت
سعودی عرب نے مکہ مکرمہ میں آثار قدیمہ کی نئی دریافت کی ہے جو اسلامی تحریر ہے اور تیسرے خلیفہ عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے دور کی ہے۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق مملکت میں ہیریٹیج اتھارٹی نے کہا کہ یہ نوشتہ ہجرت کے 24 ویں سال کا ہے اور اسے مکہ میں اولیا محل آثار قدیمہ کی حدود میں نوادرات اور ورثے میں دلچسپی رکھنے والے لوگوں کے ایک گروپ نے پایا تھا۔
پتھر پرلکھا یہ نسخہ سنہ 1419 سال پرانا ہے۔ اس اعتبار سے اب تک ملنے والی یہ تیسری قدیم ترین اسلامی تحریر ہے۔
سعودی عرب کی ورثہ اتھارٹی کے ایک ٹویٹ کے مطابق آثار قدیمہ کا نوشتہ مملکت کے مغرب میں مکہ مکرمہ میں قصر العلیا میں پایا گیا ہے۔ یہ جگہ قومی نوادرات کےطور پر سرکاری ریکارڈ میں درج ہے۔
اس تحریری نوشتے میں عربی حروف کے الفاظ شامل ہیں۔ نوشتے میں شامل عبارت ابتدائی عربی تحریروں سے مماثلت رکھتی ہے جس کے حروف پر نقطے موجود نہیں ہیں۔
ہیریٹیج اتھارٹی نے کہا کہ نوشتہ کی دستاویزی جانچ کی گئی ہے جس سے اس کی پہلی سطرمیں موجود’زُھیر‘ کے نام میں ابہام سامنے آیا تھا۔
عبارت اس طرح پڑھی گئی "میں زہیر اللہ پر ایمان لاتا ہوں مجھے عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے چوبیس ہجری میں حکم دیا تھا”۔
اس نوشتہ کی اہمیت اس حقیقت کی وجہ سے ہے کہ اس میں خلیفہ عثمانؓ بن عفان کےخلافت سنبھالنے کے واقعے کے بعد یہ تحریر لکھی گئی ہے۔ یہ اسلامی تحریروں کی تیسری قدیم ترین پتھر کی دستاویز ہے