منی بجٹ پیش،مہنگائی کاسونامی آگیا،اپوزیشن جماعتوں کاشدیداحتجاج
اسلام آباد(یاسر ملک سے ) حکومت نے منی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا اور اس دوران اپوزیشن جماعتوں نے شدید احتجاج کیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے ایوان میں رولز معطل کرنے کی قرارداد پیش کردی، رولز معطل کرنے کی قرارداد منظور ہوئی جس کے بعد وزیر خزانہ شوکت ترین نے ضمنی مالیاتی بل 2021 (منی بجٹ) قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔
اسپیکر نے رولنگ دی کہ قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط و طریقہ کار کے قاعدہ 122 کے تحت یہ بل قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی کے سپرد نہیں ہوگا۔
اپوزیشن کی جانب سے اس موقع پر شدید احتجاج کیا گیا اور حکومت کیخلاف نعرے لگائے گئے۔
اپوزیشن ارکان نے مہنگائی کیخلاف نعروں پر مبنی پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ اسی ہنگامہ آرائی کے دوران قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی خاتون رکن قومی اسمبلی شگفتہ جمانی نے حکومتی جماعت تحریک انصاف کی رکن غزالہ سیفی کو تھپڑ دے مارا۔
واقعے کے بعد تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی غزالہ سیفی ایوان سے باہر آگئیں اور اس دوران انہوں نے گفتگو میں بتایا کہ ’میرا ہاتھ مروڑا گیا ہے، انگلی فریکچر ہوگئی ہے‘۔
غزالہ سیفی نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ انہوں نے شگفتہ جمانی کو جوابی تھپڑ بھی مارا کیوں کہ ان کے پاس اس وقت اور کوئی آپشن نہیں تھا۔
منی بجٹ میں کیا ہے؟
مِنی بجٹ میں تقریباً 150 اشیاء پر سیلز ٹیکس بڑھانے کی تجویز ہے جن سے 350 ارب روپے سے زیادہ اضافی ریونیو حاصل ہوسکے گا۔
امپورٹڈ فوڈ آئٹمز پر ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے 215 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، بیکری آئٹمز، برانڈڈ فوڈ آئٹمز پر بھی جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) چھوٹ واپس لینے کی تجویز ہے
بل میں پاور سیکٹر کیلئے امپورٹڈ مشینری پر دی گئی چھوٹ واپس لینے، ادویات بنانے کیلئے استعمال ہونے والےخام مال پرٹیکس چھوٹ ختم کرنے، بیرون ملک سے منگوائے جانے والے پالتو جانوروں، پرندوں اور انڈوں پرٹیکس چھوٹ واپس لینے، امپورٹڈ گوشت اور پولٹری آئٹمز پر ٹیکس چھوٹ ختم کرنے، موبائل فون کمپنیوں کی سروسز پر ایڈوانس ٹیکس 10 فیصد سے 15 فیصدکرنےکی تجویز ہے۔ موبائل فونز پر انکم ٹیکس 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
اس کے علاوہ 850 سی سی سے بڑی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 17فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ ڈیوٹی فری شاپس پر پہلی بار 17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔
پولٹری کے شعبے سے متعلقہ مشینری پر ٹیکس 7 فیصد سے بڑھاکر 17 فیصد کرنے جبکہ چاندی اور سونے پر ٹیکس کی شرح 1 سے بڑھاکر 17 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ پر بھی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز بل میں پیش کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ بیکری، ریسٹورنٹس، فوڈ چینز پر بریڈ کی تیاری پر 17فیصد جی ایس ٹی کی تجویز ہے جب کہ عام تندوروں پر روٹی اور چپاتی پر ٹیکس استثنیٰ برقرار رہے گا۔
شیخ رشید احمد گڑ بڑا گئے
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد منی بجٹ کا حساب کتاب بتاتے ہوئےگڑ بڑا گئے اور منی بجٹ کو 72 ارب ڈالرکا قرار دے دیا۔ پارلیمنٹ میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے شیخ رشیدکا کہنا تھا کہ منی بجٹ 350ارب روپےکا نہیں، صرف 72ارب ڈالرکا ہے، تصحیح کرانے پرکہا کہ 72 ارب کا ہے، بوجھ صرف 2 ارب کا پڑےگا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ شوکت ترین نےکہا ہےکہ17فیصدٹیکس عوام پر نہیں بلکہ کچھ چیزوں پر لگےگا۔ شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ اتحادی حکومت کے ساتھ ہی ہوتے ہیں