ترکیہ اور شام میں زلزلہ :اموات 39 ہزار سے تجاوز کرگئیں
انقرہ:ترکیہ اور شام میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد39 ہزارکے قریب پہنچ گئی ۔ ترکیہ میں 33 ہزار 600 اور شام میں 5 ہزار 300 افراد کی لاشیں ملبے سے نکالی جاچکی ہیں۔ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے کو 8 روز ہوگئے، قیامت صغری نے کئی علاقے صفحہ ہستی سے مٹادیے۔ ہرطرف موت کا سناٹا ہے۔ ملبے تلے زندہ درگور ہونے والوں کے لواحقین دیوانہ وار ملبے کے گرد چکر کاٹ رہے ہیں۔
ملبے سے لاشیں نکلنے کا سلسلہ جاری ہے۔ رضاکار دن رات ملبے کو کھرچ رہے ہیں، زندگیاں تلاش کررہے ہیں۔ ان کے چہروں پر تھکن ضرور ہے لیکن ایک لگن ہے جو انہیں گرنے نہیں دیرہی کہ کسی طرح بھی ملبے تلے دبیافراد کو بچالیں۔
6 فروری کو آنیوالی قیامت سنہ 1994 کو کیلیفورنیا میں آنیوالے زلزلے سے بھی 30 گناہ زیادہ طاقتور تھی۔ امریکا نے بسلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ ۔ شام کو مزید امداد بھیجنے کی منظوری دی جائے جبکہ اقوام متحدہ نے اموات کی تعداد 60 ہزار تک جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
ترکی میں اتنے ویل آرگنائزڈ عمارتیں کیسے گرگئیں، تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، متعدد کنسٹرکشن کمپنیز کے مالکان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے کیونکہ تعمیر سے قبل یہ ضمانت لی جاتی ہے کہ عمارتیں 7 اعشاریہ 9 تک کا زلزلہ برداشت کرسکے گی۔ گرنے والی عمارتوں میں ان ضابطوں کی خلاف ورزی کی گئی۔ جس کے باعث تباہی زیادہ پھیلی