آپکا فون ہیک تو نہیں ہو گیا؟ ابھی چیک کریں
کیاآپ کا ہینڈ سیٹ بار بار ری اسٹارٹ ہورہا ہے ۔۔۔ان کہی سائٹس کھلتی جارہی ہیں ۔۔ یا براؤزر غیر ضروری طور پر تاخیر سے کھل رہا ہے تو جان لیں کہ آپ کا موبائل فون ہیکرز کے نشانے پر ہے۔ آپ کو بتائیں گے کہ ہیکنگ کی علامات اور نشانیاں کیا ہیں؟ موبائل فون کی کریشنگ
اگر آپ کا فون کثرت سے کریش ہو رہا ہے اور آپ کو اسے چلانے میں وقتی طور پر مشکل پیش آتی ہے تو سمجھیں کچھ گڑ بڑ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: زیادہ جھوٹ کون بولتا ہےمرد یا خواتین؟ سارا پول کھل گیا
فون کا اچانک بہت زیادہ سست ہو جانا یعنی کسی بٹن کو دبایا جائے یا سائٹ وغیرہ کھولی جائے اور وہ اس وقت سے زیادہ وقت لے، جو اس کا سٹینڈرڈ ٹائم ہے تو ہیکنگ کا خدشہ ہو سکتا ہے۔
ریگولر ایپلی کیشنز میں مسائل
اسی طرح ایک نشانی یہ بھی ہے کہ ایپلی کیشنز مسائل شروع کر دیں اور بند ہو کر دوبارہ کھلنے لگیں اور جب ان سے نکلنے کی کوشش کی جائے تو وقفے وقفے کے لیے موبائل ہینگ ہونے لگے تو یہ بھی ہیکنگ کی علامت ہے۔
ماہرین کے مطابق جب جاسوسی کے پروگرام کے ذریعے دوسرے سرور پر ڈیٹا کو منتقل کیا جا رہا ہو تو یہ نشانیاں موبائل میں ظاہر ہوتی ہیں جس کے ساتھ ہی بچاؤ کے لیے انتظام شروع کر دینا چاہیے۔
انٹرنیٹ پیکیج جلدی جلدی ختم ہونا
ہیکنگ کی سب سے اہم علامت یہ ہے کہ انٹرنیٹ کی کھپت بڑھ جاتی ہے اور پیکیج جلد ختم ہونا محسوس ہوتا ہے۔
اسی طرح آپ کو اپنے فون پر کچھ ایسے نمبر نظر آئیں جن کو آپ نہیں جانتے یہ بھی آپ کے ساتھ ہونے والی ’مواصلاتی ہیرا پھیری‘ کی علامت ہے۔
لامعلوم ایپلی کیشنز اور اسپائی ویئرز
اگر آپ کے فون پر ایسی عجیب و غریب ایپس نظر آ رہی ہیں جو آپ نے انسٹال نہیں کیں تو یہ بہت سنجیدہ بات ہے یہ ہیکنگ کی بڑی علامات میں ہے یہ سپائی ویئرز کی موجودگی کا ثبوت ہے اس لیے فوری طور پر جانچ پڑتال شروع کریں اور اپنا ڈیٹا بچانے کا انتظام کریں۔
سیٹنگ میں چھپی خفیہ ایپلی کیشنز
ضروری نہیں کہ آپ کے فون پر نئی ایپلی کیشنز آ گئی ہیں وہ دکھائی بھی دے رہی ہوں اس لیے ضروری ہے کہ وقتاً فوقتاً ایپس کو چیک کرتے رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مرغی ہے یا میشن ایک دن میں 31 انڈے دے دیئے
اس کا طریقہ یہ ہے کہ سیٹنگز میں جائیں اور ایپس تلاش کریں اگر وہاں کوئی ایسی ایپ دکھائی دے جو آپ نے انسٹال نہیں کی تو فوراً ڈیلیٹ کریں تاہم یہ بھی اس بات کا حتمی ثبوت نہیں کہ آپ کا فون بالکل محفوظ ہو گیا ہے۔
ہیکنگ کا توڑ؟
اگر آپ کو فون میں وہ تمام نشانیاں مل رہی ہیں جو اوپر بتائیں گئی ہیں اور آپ کو یقین ہو گیا ہے کہ فون ہیک ہو گیا ہے تو فوری طور پر فون پر موجود سٹور کے ذریعے سکیورٹی ایپلی کیشنز میں سے کسی ایک کو ڈاؤن لوڈ کرنے کی ضرورت ہے۔
احتیاطی تدابیر
اپنے فون کو محفوظ رکھنے کے لیے بہت سے ایسے اقدامات ہیں جن پر عمل سے آپ ہیکنگ سے بچ سکتے ہیں۔
وی پی این انٹرنیٹ براؤزر استعمال کرتے وقت واٹس ایپ یا اس جیسی میسنجنگ ایپ کے ذریعے بھیجے گئے لنک پر کلک نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں: رومن اردو ایک بڑی غلطی:
ہیکنگ سے بچاؤ کے لیے مضبوط پروٹیکش پروگرام کا استعمال کریں خصوصاً اس وقت جب آپ انٹرنیٹ استعمال کر رہے ہوں۔
پیغامات کی سروسز اور سوشل میڈیا اپیس کے لیے مضبوط پاس ورڈز بنائیں اور وقتاً فوقتاً تبدیل کرتے رہیں۔
یہ بھی یقینی بنائیں کہ آپ کا فون کوئی اور استعمال نہ کرے۔
اسی طرح فنگر پرنٹ، فیس یا آنکھ سے ان کرپٹ کریں تو بہتر ہو گا، اگرچہ پن کوڈ بھی سکیورٹی کا ذریعہ ہے تاہم اس کے کسی کی نظر میں آنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سال 2022 کا آخری اور سال نو کا پہلا بچہ کہاں پیدا ہوا؟
ایک اہم قدم یہ بھی ہے جب استعمال میں نہ ہونے پر وائی فائی وار بلیوٹوتھ کوبند کر دیں۔