حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی شرط پر پیٹرولیم لیوی کی شرح بڑھا دی گئی
یوتھ ویژن نیوز(مظر چشتی سے )حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی شرط پر پیٹرولیم لیوی کی شرح بڑھا دی گئی ،ہائی اوکٹین پر پیٹرولیم لیوی کی شرح50 روپے عائد کرنے کی منظوری دی گئی ہے،ہائی اوکٹین پر 16نومبر سے پیٹرولیم لیوی کی شرح عائد ہوجائے گی۔ اے آروائی نیوز کے مطابق آئی ایم ایف کی شرط پر پیٹرولیم لیوی کی شرح بڑھا دی گئی ہے،وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں ہائی اوکٹین پر لیوی بڑھانے کی منظوری دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ادارے پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہیں
پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس عائد کرنے کی سمری مئوخر کردی ہے،ہائی اوکٹین پر30 روپے پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی عائد کی تھی،ہائی اوکٹین پر پوری پیٹرولیم لیوی کی شرح عائد کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ہائی اوکٹین پر پیٹرولیم لیوی کی شرح50 روپے عائد کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
ہائی اوکٹین پر 16نومبر سے پیٹرولیم لیوی کی شرح 50 روپے عائد ہوجائے گی۔
دوسری جانب ملک میں حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.53 فیصد اضافہ ہوا ،سالانہ بنیادوں پر حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح 30.60 فیصد رہی اس حوالے سے وفاقی ادارہ شماریات نے ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ حالیہ ہفتے 21اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور 9 اشیا کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ 21اشیا کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے ٹماٹر کی قیمتوں میں 15.97فیصد، پیاز کی قیمتوں میں 9.38فیصد، نمک کی قیمتوں میں 2.58فیصد، آلو کی قیمتوں میں 2.88فیصد اور ماچس کی قیمتوں میں 1.34 فیصد اضافہ ہوا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ چکن کی قیمتوں میں 3.37فیصد، ایل پی جی کی قیمتوں میں 1.75فیصد، دال مسور کی قیمتوں میں 2.25فیصد، دال چنے کی قیمتوں میں 1.08فیصد، دال ماش کی قیمتوں میں 0.16 فیصد، سبزیوں اور گھی کی قیمتوں میں 0.09 فیصد اور آٹے کی قیمتوں میں 0.07فیصد کمی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلامیہ یونیورسٹی کےزیراہتمام سیف رولرہیلتھ پروجیکٹ کےتحت تربیتی ورکشاپ کاانعقاد
ادارہ شماریات نے بتایا کہ حالیہ ہفتے 21شیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔گزشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 26.72 فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 28.46 فیصد اور 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 30.29فیصد اضافہ ہوا۔اسکے علاوہ، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 31.41 فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے وا