برطانیہ میں گرمی کی شدید لہر، ملکی تاریخ میں پہلی بار ریڈ ہیٹ الرٹ جاری
لندن (عاقب غوری سے ) – برطانیہ میں گرمی کی شدید لہر ہے، ملکی تاریخ میں پہلی بار ریڈ ہیٹ الرٹ جاری کردیا گیا، محکمہ موسمیات نے دو سال قبل پیشگوئی کی تھی کہ 2050 میں اتنی شدید گرمی ہوگی تاہم گرمی کی وہ لہر 2022 میں ہی آگئی۔
برطانیہ میں سورج سوانیزے پر پہنچ گیا، کئی علاقوں میں درجہ حرارت 40 ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ریڈ ہیٹ الرٹ جاری کیا گیا، برطانوی حکومت نے ملک بھر میں ایمرجنسی کا اعلان کردیا۔
محکمہ موسمیات نے شہریوں کو روزمرہ کےمعمولات میں احتیاط برتنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ ماہرین کے مطابق گرمی کی شدید لہر کئی شہریوں کیلئے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔
ریڈ ہیٹ الرٹ جاری ہونے کے بعد برطانیہ میں اسکولوں کے اوقات کار تبدیل کردیئے گئے، اسکول جلد بند کرنے کے ساتھ طلبا کیلئے یونیفارم کی پابندی بھی نرم کردی گئی۔
کئی تعلیمی اداروں نے اسپورٹس ایونٹس منسوخ کردئیے ہیں۔ اسپتالوں میں بھی اپائنمنٹس منسوخ کی جارہی ہیں۔ شہریوں نے گرمی کا مقابلہ کرنے کیلئے پارکوں ، ساحل سمندر اور دیگر تفریحی مقامات کا رخ کرلیا۔
اگلے ہفتے شروع ہونے والی گرمی کی لہر منگل کوعروج پر ہوگی، برطانوی ہیلتھ سکیورٹی ایجنسی نے غیرضروری سفر سے گریز کی تلقین کی ہے۔ جھلسا دینے والی گرمی کی لہر سے نمٹنے کیلئے برطانوی وزرا کی کوبرا میٹنگ طلب کرلی گئی ہے جس میں مزید اقدامات کا فیصلہ کیا جائے گا۔
شدید گرمی کی جان لیوا لہر کی پیشگوئی 2020 میں کی گئی تھی لیکن اس لہر کو 2050 میں آنا تھا، موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث برطانیہ کو اس بدترین لہر کا سامنا 2022 میں کرنا پڑ رہا ہے، اسپین، فرانس، آسٹریا اور دیگر یورپی ممالک میں بھی سورج قیامت ڈھا رہا ہے، غیرمعمولی موسمیاتی تبدیلیوں نے ماہرین کو پریشان کردیا ہے۔