سری لنکا کے صدر راجا پاکسےاپنی اہلیہ کے ہمراہ فوجی طیارے پر ملک سے فرار
کولمبو (واصب غوری سے) – سری لنکا کے صدر راجا پاکسے فوجی طیارے پر ملک سے فرار ہو گئے۔
معاشی طور پر دیوالیہ سری لنکا میں سیاسی بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ صدر گوتاباریا راجہ پاکشے فوجی طیارے پر ملک سے فرار ہو گئے۔ سری لنکا پر دہائیوں تک راج کرنے والے خاندان کی حکومت کا باضابطہ خاتمہ ہو گیا۔ حکومتی ذرائع نے بھی صدر کے مالدیپ کے دارالحکومت مالے پہنچنے کی تصدیق کر دی۔
امیگریشن حکام کے مطابق وہ صدارتی استثنیٰ کے باعث گوتابایا راجہ پاکشے کو ملک چھوڑنے سے نہیں روک سکتے تھے۔ صدر کے ساتھ ان کی اہلیہ اور 2 گارڈز بھی مالدیپ پہنچے ہیں۔
سری لنکن صدر کے علاوہ ان کے بھائی بسل راجہ پاکشے بھی امریکا فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس سے پہلے ان کی بیرون ملک روانگی کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا تھا۔
صدر راجہ پاکشے کے فرار کے بعد ملک میں سیاسی خلا پیدا ہوگیا ہے۔ اپوزیشن تاحال کسی ایک شخصیت کے نام پر متفق نظر نہیں آتی۔ دوسری طرف عوام بھی سیاستدانوں پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں۔
سری لنکن آئین کے تحت صدر نہ ہو تو وزیراعظم نائب ہوتا ہے تاہم وزیر اعظم وکرما سنگھے بھی ملک میں کافی ناپسندیدہ شخصیت بن چکے ہیں۔ ایسے میں پارلیمان کا اسپیکر نگران صدر کے طور پر کام کرسکتا ہے تاہم موجودہ سپیکر مہندا یاپا ابیوردنا بھی راجا پکشے خاندان کے قریبی ساتھی اور اتحادی سمجھے جاتے ہیں۔ جو بھی شخص اب سری لنکا کا نگران صدر بنے گا، اسے 30 دن میں نئے صدر کا انتخاب کرنا ہو گا۔ اس ووٹ میں جیتنے والی شخصیت 2024 تک کی باقی ماندہ مدت بطور صدر پوری کر سکتی ہے