ڈینگی بخارسے بچاؤ کے لیے حکومتِ پنجاب کے اقدامات
تحریر: جویریہ مقبول الہٰی میڈیا اسٹڈیزڈیپارٹمنٹ
ڈینگی بخارایک موذی مرض ہے جس سے محفوظ رہنے کے لیے حفاظتی انتظامات ناگزیر ہیں۔ حکومت پنجاب سردار عثمان بزدار کی جانب سے بھرپور اقدامات کیے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر ڈینگی مچھر کی افزائش کے خاتمہ کے لیے موثر حکمت عملی کے تحت کام کیا جارہا ہے۔ اس سلسلہ میں ڈینگی سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ صاف پانی ایک جگہ نہ ٹھہرے۔ گھر، ارد گرد کا ماحول، سرکاری اور پرائیویٹ دفاتر میں صفائی ستھرائی کے شاندار انتظامات یقینی بنائے جا رہے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ گھر، دفاتر، کی چھت، گملوں، باغات اور پھولوں کی کیاریوں وغیرہ میں پانی کھڑا نہ رہے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ قبرستانوں، کباڑ خانے اور ٹائر شاپ پربھی پانی ٹھہرا نہ رہے۔ حکومت پنجاب نے ڈینگی کے کنٹرول اور خاتمے کے لیے فیلڈ ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو ان ڈور اور آؤٹ ڈور کام کرتی ہیں۔ ان ڈور ٹیمیں گھروں اور دفاتر میں جا کر حفاظتی اقداما ت کا جائزہ لیتی ہیں جبکہ آؤٹ ڈور ٹیمیں پارک، چڑیا گھر، ٹائر شاپ، قبرستانوں اور دیگر مقامات پر جا کر ویکٹر سرویلینس کرتی ہیں۔ حکومت پنجاب کی جانب سے ڈینگی کے کنٹرول کے لیے اینڈرائیڈ یوزر سرگرمیاں کی جارہی ہیں۔ اسی طرح ضلع بھر میں ہاٹ سپاٹس کی کوریج سو فیصد یقینی بنائی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ ڈینگی کی وجہ سے تیز بخارہونا، بھوک نہ لگنا، آنکھوں کے پیچھے درد کا ہونا، پیٹ میں درد، سانس لینے میں دشواری کا سامنا، جسم پر دھبوں کا نمودار ہونا، پیلی رنگت اور مریض کا صدمے میں چلے جانا شامل ہے۔ ڈینگی وائرس سب سے پہلے فلپائن اور تھائی لینڈ میں پایا گیا تھا۔ وائرس پھیلانے والی مادہ مچھر تالاب، گملوں، پانی کے ٹینک اور ساکن پانی میں انڈے دیتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہر سال 2کروڑ افرا د ڈینگی وائرس سے متاثر ہورہے ہیں۔ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ہدایت کی ہے کہ ڈینگی کے خاتمہ کے لیے متحرک انداز میں کام کیا جائے تاکہ اس موذی مرض سے محفوظ رہا جا سکے۔