حرف ضیاء
تحریر۔۔۔۔۔ ملک صفدر ضیاء
عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنیوالے ہسپتالوں اور کلینکس کی رجسٹریشن یقینی بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔اس سلسلے میں جنوبی پنجاب میں صحت کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ اداروں کی انسپکشن کی جائے گی اور ہیلتھ کئیر کمیشن کے مقررہ انڈیکیٹرز پر پورا نہ اترنے والے اداروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔صحت کے نام پر موت بانٹنے والے عطائی ڈاکٹروں کے خلاف گرینڈ آپریشن کی تیاریاں بھی کر لی گئی ہیں۔جنوبی پنجاب میں عطائیت کے خاتمہ کے لئے پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز مل کر آپریشن کریں گے۔
اس بات کا فیصلہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کیپٹن ر ثاقب ظفر اور سی ای او پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن ڈاکٹر محمد ثاقب عزیز کی زیر صدارت منعقد ہونیوالے اہم اجلاس میں کیا گیا۔جنوبی پنجاب کے سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر تنویراقبال تبسم، ایڈیشنل سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر امجد شعیب ترین،ڈپٹی کمشنر ملتان عامر کریم خان،پرنسپل ڈی جی خان میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف قریشی،پرنسپل قائد اعظم میڈیکل کالج بہاولپور پروفیسر ڈاکٹر شہزاد انور،ڈائریکٹر لائسنسنگ اینڈ ایکریڈیشن ڈاکٹرانور جنجوعہ اور ڈائریکٹر کلینکل گورنس ڈاکٹر مشتاق احمد نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ
پرنسپل شیخ زید میڈیکل کالج رحیم یار خان پروفیسر ڈاکٹرطارق احمد ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کیپٹن ر ثاقب ظفر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحت کی معیاری سہولیات کا حصول ہر شہری کا حق ہے،کسی شخص کو انسانی جان سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے11 اضلاع میں تمام سرکاری و پرائیویٹ ہسپتالوں اور کلینکس کی رجسٹریشن کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے میڈیکل کالجز ہیلتھ کئیر کمیشن کے قوانین بارے ینگ ڈاکٹرز کو آگاہی دینے کے لئے ورکشاپس کا انعقاد کریں۔کیپٹن ر ثاقب ظفر کا کہنا تھا کہ عطائیت کے خاتمہ کے لئے بھرپور مہم چلائی جائے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں 254 ادارے صحت کارڈ کے ذریعے صحت کی سہولیات فراہم کررہے ہیں،ہیلتھ کارڈ کے ذریعے سہولیات فراہم کرنیوالے اداروں کے معیار کو بھی چیک کیا جائے۔سی ای او پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن ڈاکٹر محمد ثاقب عزیز نے بتایا کہ ہیلتھ کئیر کمیشن ایک ریگولیٹری اتھارٹی ہے اور کمیشن کو رجسٹریشن نہ کرانیوالے اداروں اور عطائی ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کا اختیار حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلعی سطح پر ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ ہلیتھ اتھارٹیز ہیلتھ کئیر کمیشن کاساتھ دیں۔ڈاکٹر محمد ثاقب عزیز نے بتایا کہ پنجاب میں صحت کی سہولیات فراہم کرنیوالے اداروں کی مجموعی تعداد53 ہزار سے زائد ہے جبکہ جنوبی پنجاب میں صحت کی سہولیات فراہم کرنیوالے916 سرکاری اداروں میں سے 738رجسٹرڈ ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہیلتھ کئیر کمیشن نے36ہزار سے زائد غیر قانونی کلینکس کو سیل کیا ہے جبکہ 29 ہزار سے زائد عطائی ڈاکٹروں پر پابندی لگاچکی ہے۔ڈاکٹر محمد ثاقب عزیز نے مزید بتایا کہ ملتان ڈویژن میں 3643اور بہاولپور ڈویژن میں2384 عطائی ڈاکٹروں کے کلینکس کو سر بمہر کیا گیا ہے۔سیکرٹری ہیلتھ کئیر جنوبی پنجاب تنویر اقبال تبسم نے اس موقع پر کہا کہ عطائیت کے خاتمہ کے لئے محکمہ صحت اور ہیلتھ کئیر کمیشن کا درمیان مربوط رابطہ کار ضروری ہے۔ایڈیشنل سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر امجد شعیب خان ترین نے کہا کہ ہیلتھ کئیر کمیشن ہسپتالوں کے مطلوبہ معیار کے لئے مقررہ انڈیکیٹرز محکمہ صحت کے حوالے کرے تاکہ انسپکشن شروع کی جاسکے۔ڈپٹی کمشنر عامرکریم خان نے کہا کہ ہیلتھ کئیر کمیشن قوانین بارے عوام کی آگاہی کے لئے خصوصی مہم شروع کرے اور کمیشن موثر کارکردگی دکھانے کے لئے ضلعی انتظامیہ کوآن بورڈ لے۔ڈپٹی کمشنر ملتان نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ صحت کارڈ کے ذریعے سہولیات فراہم کرنیوالے ہسپتالوں پر چیک رکھا جائے۔