حکومت نے مالی بوجھ کم کرنے کے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کی تجویز دی
وزیر خزانہ نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب کو بڑھانے کے لیے ٹیکس کی شرح کو کم از کم 14 فیصد تک بڑھانے کا اشارہ دیا
یوتھ ویژن : (ثاقب ابراہیم غوری سے ) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے منگل کو ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے اور پنشن کی ادائیگیوں کی تنظیم نو کی تجویز پیش کی تاکہ معیشت پر پڑنے والے مالیاتی دباؤ کو کم کیا جا سکے۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے ہمراہ اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ ملکی معیشت بتدریج مستحکم ہو رہی ہے۔
وزیر خزانہ کے بیان کردہ مثبت معاشی اشاریوں میں زرمبادلہ کے ذخائر کا 9 بلین ڈالر سے تجاوز کرنا، کرنسی کا استحکام اور افراط زر کا 38 فیصد سے کم ہو کر 17 فیصد ہونا شامل ہیں۔
آئی ایم ایف کی آئندہ مشاورت
انہوں نے برطانیہ اور یورپ کے سرمایہ کاروں کے ساتھ ہونے والی بات چیت، آئی ایم ایف کی آئندہ مشاورت، اور ٹیکس کی شرح کو 9 فیصد سے بڑھا کر 13 فیصد سے 14 فیصد کر کے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب میں اضافہ سمیت ساختی اصلاحات کے منصوبوں کا ذکر کیا۔
فنانس زار نے نجکاری کے ذریعے سرکاری اداروں میں خسارے کو دور کرنے کا بھی ذکر کیا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بھی ملک کی ترقی کے لیے معاشی استحکام کی اہمیت پر زور دیا اور سیاسی اور معاشی استحکام کے باہمی تعلق پر زور دیا۔
"یہ ابھی یا کبھی نہیں ہے۔ پرفارم کریں یا ختم ہو جائیں،” وزیر قانون نے کہا۔
پنشن اصلاحات کے حوالے سے، تارڑ نے مالی بوجھ کو کم کرنے کے لیے تجربہ کار ملازمین کو برقرار رکھنے کے منصوبوں کا ذکر کیا، جس میں مختلف شعبوں پر مشتمل قانون سازی اور وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے بنائی گئی کمیٹی کو اس اقدام کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی اداروں کا پاکستان کی معیشت کے بارے میں بات کرنا مثبت معاشی اشاریوں کا ثبوت اور سرٹیفکیٹ ہے۔
پچھلے مہینے، فنانس زار نے جون کے آخر تک زرمبادلہ کے ذخائر "9 بلین ڈالر سے 10 بلین ڈالر کے درمیان” تک پہنچنے کی پیش گوئی کی تھی۔
اورنگزیب نے کہا کہ ملکی معیشت درست سمت میں مسلسل آگے بڑھ رہی ہے، حکومت کی اقتصادی ترقی اور جامع سماجی ترقی دونوں کے حصول کے لیے رفتار کو تیز کرنے کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔
انہوں نے مملکت سعودی عرب سمیت مختلف ممالک کے ساتھ حالیہ مصروفیات کا حوالہ دیتے ہوئے ملک کے اندر براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں حکومت کے فعال موقف کو اجاگر کیا۔ انہوں نے آنے والے دنوں میں سعودی عرب کی جانب سے اہم شمولیت کی توقع کرتے ہوئے مستقبل میں خاطر خواہ تعاون کے حوالے سے پر امیدی کا اظہار کیا۔