رحیم یار خان میں سیوریج کا زہریلا پانی نہروں میں ڈالے جانے کا انکشاف، عوام کی زندگیاں داؤ پر لگا دی گئیں
رحیم یارخان ( قاری محمد عاشق سے )محکمہ انہار اور میونسپل کارپوریشن کی ملی بھگت کے باعث شہر کی سیوریج کا زہریلا پانی نہروں میں ڈالے جانے کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا، گندے پانی سے نہریں آلودہ ہونے کے ساتھ ساتھ زرخیر زرعی رقبوں کی زرخیزی کا عمل متاثرہونے اور ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ،نہری علاقوں کی قریبی آبادیوں میں گندہ پانی پینے سے وبائی امراض پھوٹ رہے ہیں،منتخب عوامی نمائندوں کی خاموشی قابل مذمت ہے،امیدواربرائے چیئرمین یونین کونسل 32سی چوہدری خیام کاظم وڑائچ نے اعلیٰ حکام سیفوری نوٹس لینے کا مطالبہ۔تفصیل کے مطابق مستان شاہ نہر کنارے اوروائرلیس پل کے نزدیک محکمہ انہار اور میونسپل کارپوریشن کی ملی بھگت نہروں میں سیوریج کا پانی ڈالے جانے سے نہروں میں مسلسل آلودہ پانی پھینکنے کے باعث جہاں زرعی رقبوں کی زرخیزی کا عمل متاثر ہورہا ہے وہا ں ماحولیاتی آلودگی کے ساتھ ساتھ شہری و دیہی علاقوں میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں جبکہ اس سلسلہ میں کئی بار مختلف ذرائع سے انتظامیہ اورمنتخب عوامی نمائندوں کی جانب توجہ بھی مبذول کروائی گئی مگر کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی اورمسلسل گندہ پانی نہروں میں شامل کیا جارہا ہے جبکہ دیہاتوں میں یہی پانی ڈگیوں میں پینے کے لئے اکٹھا کیاجاتا ہے اس آلودہ پانی کو پینے سے یرقان جیسی موذی بیماریاں پھوٹ رہی ہیں اورآئے رو زہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اس سلسلہ میں امیدوار برائے چیئرمین یونین کونسل 32سی چوہدری خیام کاظم وڑائچ نے اعلیٰ حکام سے مذکورہ صورتحال کا از خود نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطحی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ غفلت کے مرتکب متعلقہ محکموں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لاتے ہوئے شہریوں کو موذی امراض سے بچایا جاسکے۔