وزیر اعظم شہبازشریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سال 2024 کی مکہ مکرمہ میں دو طرفہ تعلقات کی اہم ملاقات
دو طرفہ کی اہم ملاقات
یوتھ ویژن :وزیر اعظم شہبازشریف اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سال 2024 کی مکہ مکرمہ میں دو طرفہ تعلقات کی اہم ملاقات -شہباز شریف نے مکہ مکرمہ میں دو طرفہ تعلقات کو سراہا۔وزیراعظم آفس میڈیا ونگ اور سعودی میڈیا کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے اتوار کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی اور ان سے دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ولی عہد شہزادہ جو کہ ہفتہ کو رمضان المبارک کے ماہ مقدس کے بقیہ ایام مسجد الحرام کے قریب گزارنے کے لیے جدہ سے مکہ مکرمہ پہنچے تھے، نے عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں جن میں بحرین کے ولی عہد سلمان بن حمد الخلیفہ اور صومالیہ کے صدر حسن شیخ بھی شامل تھے۔ محمد۔ سعودی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق اتوار کو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کا مکہ مکرمہ میں ان کے الصفا محل میں افطار اجتماع میں خیرمقدم کیا۔ سعودی گزٹ کے مطابق افطار میں بحرین کے شہزادہ سلمان بھی موجود تھے۔ سرکاری سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے الصفا پیلس میں بحرین کے ولی عہد سلمان بن حمد الخلیفہ کی موجودگی میں وزیراعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔ "انہوں نے HRH ولی عہد کے ساتھ افطار کا کھانا کھایا،” اس نے مزید کہا۔ وزیراعظم آفس نے اپنے ہینڈ آؤٹ میں کہا کہ افطار کھانے کے بعد وزیراعظم اور سعودی ولی عہد ون آن ون ملاقات کے لیے بیٹھے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان کی صحت و تندرستی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کی عمرہ کی ادائیگی کے بعد سعودی ولی عہد سے سال 2024 کی پہلی ملاقات-
وزیراعظم نے سعودی حکام کی جانب سے اپنے اور ان کے وفد کے پرتپاک استقبال پر شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنمائوں نے دیرینہ برادرانہ تعلقات کی بلندی کی رفتار کو سراہا اور دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ ایس پی اے کے مطابق افطار استقبالیہ میں مکہ کے نائب گورنر شہزادہ سعود بن مشعل، وزیر مملکت شہزادہ ترکی بن محمد بن فہد، شہزادہ سعود بن سلمان، وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان، وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے شرکت کی۔
سعودی وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبداللہ، قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر موسیٰ بن محمد العیبان، وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح، وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر بن ابراہیم الخورائف، جنرل انٹیلی جنس کے صدر خالد بن علی الحمیدان، اور دوسرے. پاکستان کی جانب سے استقبالیہ میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے شرکت کی۔ سعودی میڈیا نے روشنی ڈالی، "معزز مہمانوں نے ولی عہد کے ساتھ اپنا روزہ افطار کیا، مقدس مہینے کی روح اور ان مشترکہ اقدار کو اجاگر کیا جو ان ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ باندھتی ہیں۔” اس میں مزید کہا گیا کہ اس تقریب نے دونوں رہنماؤں اور ان کی قوموں کے درمیان گہرے تعلقات کو ظاہر کیا۔ افطار کے بعد وزیراعظم نماز اور عمرہ کی ادائیگی کے لیے خانہ کعبہ گئے۔ شہباز شریف تین روزہ دورے پر سعودی عرب میں ہیں۔ دورے کے دوران مدینہ منورہ گئے اور مسجد نبوی میں نماز ادا کی اور عمرہ بھی ادا کیا۔ شہباز شریف مدینہ سے ٹرین کے ذریعے عمرہ کے لیے مکہ مکرمہ پہنچے۔ وزیراعظم نے مسجد نبوی میں نماز ادا کی اور روضہ رسول (ص) پر حاضری دی۔ انہوں نے امت مسلمہ بالخصوص پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے دعا بھی کی۔ بعد ازاں انہیں مدینہ کے حرمین ہائی سپیڈ ریلوے سٹیشن پر رائل پروٹوکول آفس کے اہلکاروں نے رخصت کیا۔ مکہ ریلوے اسٹیشن پر پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی اور اعلیٰ حکام نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔