وزیر اعظم کی زیرِصدارت سرمایہ کاری سہولت کونسل کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس وفاقی اور صوبائی وزراء کا تعاون مانگ لیا
یوتھ ویژن : عمران قذافی سے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت صوبوں کے تعاون کے بغیر ان چیلنجز سے نہیں نمٹ سکتی۔
اسلام آباد: ( روز نامہ یوتھ ویژن اخبارتازہ ترین۔21مارچ۔2024ء) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ میکرو اکنامک استحکام کو یقینی بنانے اور ملک کو ترقی و پیشرفت کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے گہری جڑیں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ناگزیر ہو چکی ہیں۔
یوتھ ویژن کے زرائع کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ وصولیوں اور اخراجات کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں ڈیجیٹلائزیشن سمیت ڈھانچہ جاتی اصلاحات متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے چیلنجز سے نمٹنے سے 1350 ارب روپے بچائے جا سکتے ہیں۔
وزیر اعظم نے آج اسلام آباد میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔
توانائی کے شعبے میں لیکیج کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ تقریباً 400 ارب روپے کی بجلی چوری اور بجلی اور گیس کے شعبے میں گردشی قرضے کو ملا کر تقریباً 5 کھرب روپے کے چیلنجز ہیں جن سے ترجیحی بنیادوں پر نمٹنے کی ضرورت ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبوں کے تعاون کے بغیر ان چیلنجز سے نہیں نمٹ سکتی۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اتحاد اور عزم کے ساتھ ان مشکلات اور چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ اپنے اختلافات دور کریں اور صوبائی حکومتیں ملک کے مفاد کے لیے وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ سخت فیصلوں کا بوجھ معاشرے کے ان طبقات پر ہونا چاہیے جن میں اسے برداشت کرنے کی طاقت ہو۔ انہوں نے کہا کہ غریب آدمی پہلے ہی غربت کا شکار ہے اور حکومت کو اس کی حفاظت کرنا ہوگی۔
اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے معیشت کی بہتری کے لیے سبکدوش ہونے والی نگراں حکومت کے اقدامات کو سراہا۔