پی ٹی آئی کے بانی کی جان کو خطرہ سندھ ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار پر سوال
یوتھ ویژن نیوز کے مطابق درخواست گزار کے وکیل نے پی ٹی آئی بانی کے تحفظ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے عدالت سے مداخلت کی استدعا کی۔ چیف جسٹس عباسی نے استفسار کیا کہ کیا جیل حکام، آئی جی جیل خانہ جات اور متعلقہ حکام کو دھمکیوں سے آگاہ کیا گیا تھا؟ انہوں نے اڈیالہ جیل کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھایا۔
حکومتی وکیل نے واضح کیا کہ اڈیالہ جیل لاہور کی انتظامیہ کے تحت آتی ہے۔ چیف جسٹس عباسی نے قانون کے سامنے برابری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "قانون سب پر یکساں لاگو ہوتا ہے، چاہے کوئی بھی حیثیت ہو۔”
یہ بھی پڑھیں:عمران خان نے معاشی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے حکومتی کمزوری کی پیش گوئی کی۔
یوتھ ویژن کے زرائع کے مطابق بتایا گیا ہے کہ وکیل نے وضاحت کی کہ جیل سپرنٹنڈنٹ محکمہ داخلہ پنجاب کو جوابدہ ہے۔چیف جسٹس عباسی نے قیدیوں سے متعلق حکام کی ذمہ داریوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی حکم جاری کرنے سے پہلے درخواست کے دائرہ کار کی وضاحت کی جائے۔
مزید بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی پی کے انٹرا پارٹی انتخابات کی توثیق کردی
ایڈووکیٹ عبدالوہاب بلوچ نے تحریک انصاف کے بانی کو دوسرے صوبے کی جیل منتقل کرنے کی درخواست کی۔ چیف جسٹس عباسی نے دائرہ اختیار نہ ہونے کی وجہ سے ریلیف کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔ عبدالوہاب بلوچ ایڈووکیٹ نے عدالت کو جیل کے معاملات پر وفاقی دائرہ اختیار پر زور دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر خدشات دور کرنے کے لیے مزید کوششوں کی یقین دہانی کرائی۔ بنچ نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 2 اپریل تک ملتوی کر دی۔
روزنامہ یوتھ ویژن نیوز، 21 مارچ 2024 میں شائع ہوا۔