سموگ فضائی آلودگی،
تحریر شکیل احمد
سموگ ایک قسم کی فضائی آلودگی ہے، جس کا اصل نام ہوا میں دھوئیں اور دھند کے مرکب کے لئے رکھا گیا ہے۔ سموگ کا نتیجہ کسی علاقے میں کوئلے کے جلنے کی بڑی مقدار سے ہوتا ہے اور یہ دھوئیں اور سلفر ڈائی آکسائڈ کے مرکب کی وجہ سے ہوتا ہے۔
سموگ کی بنیادی وجوہات کوئلے کو ایندھن کے طور پر استعمال, گاڑیوں اور صنعتی اخراج زیادہ آبادی اور ضرورت سے زیادہ کھپت , آتش بازی • زرعی مواد کو جلانے ۔ باربی کیو کوئلے سے جلنے کی وجہ سے دھواں پیدا ہونے، بجلی پیدا کرنے والے اسٹیشنوں گیسولین اور ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں , تعمیراتی کارخانوں، کیڑے مار ادویات ہوا کے ذریعے آلودگی پھیلانے اور دیگر عوامل سموگ کی وجوہات ہیں.
وزیراعلی پنجاب جناب عثمان بزدار کی ہدایت کیمطابق محکمہ پرائمری اینڈ سیکنکڈری ہیلتھ کیئر، محکمہ ماحولیات، محکمہ زراعت اور دیگر متعلقہ محکمہ جات سموگ کے تدارک کے لئے اقدامات کررہے ہیں. کسانوں کو فصلوں کی باقیات کو جلانے کی بجائے زمین میں ہی دبانے کی ہدایت کیجارہی ہے خلاف ورزی کرنیوالوں کو جرمانہ کیا جا رھا ہے ،محکمہ ٹرانسپورٹ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو بند کر رہا ہے اور تمام گاڑی مالکان کو بروقت انکی ٹیوننگ کروانے کی ہدایت کر رہا ہے تا کہ ماحول کو صاف ستھرا اور سازگار بنایا جا سکے جبکہ وزیراعظم عمران خان کی ماحول دوست سوچ کلین اینڈ گرین پاکستان کیمطابق پورے ملک میں ہر جگہ زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جا رہے ہیں۔محکمہ تعلقات عامہ دن رات وزیراعلئ کی ہدایت پر عوام کو سموگ کی روک تھام اور حفاظتی تدابیر کیلئےآگاہ و معلومات فراہم کر رہا ہے. عوام الناس سموگ کی روک تھام کیلئے حکومت کی جاری کردہ تمام ہدایات پر عمل کریں اور ما حول کو سازگار رکھنے میں اپنا اپنا کردار ادا کریں. واضح رہے کہ سموگ آنکھوں، ناک اور گلے میں جلن پیدا کر سکتی ہے اور دل اور پھیپھڑوں کے مسائل کو خراب کر سکتا ہے یا شاید باقاعدگی سے طویل مدتی نمائش کے ساتھ پھیپھڑوں کے کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔اس کے نتیجے میں موت واقع ہو سکتی ہے۔ حفاظت کے طور پرکھڑکیاں بند رکھیں جائے، گاڑیوں کے انجن درست حالت میں رکھے جائیں
کسی بھی قسم کی فصلوں کی باقیات جلانے سے گریز کیا جائے. پلاسٹک میٹیریل اور کوڑا کرکٹ نہ جلایا. حکومت پنجاب کی جانب سے سموگ کے خاتمہ کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں. اور انسداد سموگ آپریشن جارہی ہے. ضرورت اس امر کی ہے کہ ماحول کو صاف ستھرا اور سر سبز و شاداب بنانےکے لئے ہر شخص اپنا کردار ادا کرے.