خواجہ فرید یونیورسٹی میں استاتذہ کی بھرتیوں کے لئے یو ای ٹی لاہور میں انٹرویوز کرنے پر لوگوں کا احتجاج
رحیم یار خان (مبشر بلوچ سے ) خواجہ فرید یونیورسٹی جو اس خطے کی سب سے بہترین یونیورسٹی تھی اس کے لیکچرر، اسسٹنٹ ڈاریکٹر کیو ای سی اور اسسٹنٹ رجسٹرار کی پوسٹس کے لئیے انٹرویو خواجہ فرید یونیورسٹی کی بجائے یو ای ٹی لاہور میں میں ہو رہے ہیں۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یو ای ٹی لاہور ملازمین کی اس حق تلفی کا حصہ نہیں بنے گی۔ کوئی جز نہیں کہ یو ای ٹی لاہور میں موجود لوگوں کے ساتھ بھی کسی قسم کا کوئی جھوٹ بولا گیا ہو جس سے وہ بھی مطمئن ہو گئے ہوں۔ ہم اساتذہ اور ملازمین یو ای ٹی لاہور کے کی انتظامیہ سے بھرپور اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس غیر قانونی کام کے حصہ دار نہ بنے اور مہربانی کریں ان تمام اساتذہ اور ملازمین پے جو خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں اس وقت سے کام کر رہے ہیں جب سے یہ یونیورسٹی بنی ہے۔ پچھلی کسی پوسٹ میں میں نے عرض کیا ہے کہ ہمیں حق یا اساتذہ سے مانگنا پڑ رہا ہے یا طلبا سے۔
شمارے کچھ ہوں ہیں کہ ہم 53 دنوں سے اس انتظامیہ کی ناانصافیوں کے خلاف احتجاج میں ہیں۔ 93 لوگوں نے کورٹ میں اسی چیز کو لے کر کیس کر دئیے ہیں۔ 150 کے قریب اور لوگ کرنے جا رہے ہیں۔ معاملہ تحریری اور صوتی طرز پہ پر امن طریقے سے جاری ہے۔ ہم آپ سے بھی احتجاج کرتے ہیں کہ اس میں ہمارا ساتھ دیں۔
یو ای ٹی لاہور کے وائس چانسلر اور انتظامیہ سے گزارش ہے کہ اس غیر قانونی کام میں وائس چانسلر خواجہ فرید یونیورسٹی کی مدد نہ کریں اور کار خیر میں حصہ لیں۔
لف کئے کاغذات دیکھنے کے بعد یو ای ٹی لاہور کے وائس چانسلر سے استدعا ہے کہ وہ خود فیصلہ کریں کہ قوانین کے تحت یہ بورڈ لیگل ہے یا نہیں۔