سپریم کورٹ کی کاروائی کا بائیکاٹ کرکے ایگزیکٹو نے عدلیہ پر حملہ کیا
اسلام آباد (یاسر ملک سے ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی کاروائی کا بائیکاٹ کرکے ایگزیکٹو نے عدلیہ پر حملہ کیا، وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر بینچ پر اعتراض تھا تو دلائل کیوں دیتے رہے، انہیں کوئی غرض نہیں کہ ملک کس صورتحال کی طرف جا رہا ہے۔ انہوں نے پارٹی رہنماؤں علی زیدی اور شہبازگل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جج صاحبان نے بردباری اور تحمل سے ان کی بدتمیزی کو برداشت کیا،حج صاحبان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں آج ایگزیکٹو نے عدلیہ پر حملہ کیا، اتنے اہم معاملے کے موقع پر اٹارنی جنرل ملک سے باہر چلے گئے، انہوں نے فل کورٹ کی درخواست دی، اگر بینچ پر اعتراض تھا تو دلائل کیوں دیتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں کوئی غرض نہیں کہ ملک کس صورتحال کی طرف جا رہا ہے، کراچی اور سندھ ڈوبا ہوا ہے بلاول یہاں پریس کانفرنس کر رہے ہیں، وزیرخارجہ بنے ہوئے ہیں اور دس دس دن اپنے دفتر نہیں جاتے، واشنگٹن میں لابی کرنے کیلئے طارق فاطمی کو بھیجا گیا ہے، وزیرخارجہ کو علم بھی نہیں، ان پر عمران خان کا خوف تاری ہوچکا ہے، یہ صرف یکجا دکھائی دے رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ اتحاد بکھرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے، شروعات آج رات سے ہو گئی۔ علی زیدی نے کہا کہ حکمرانوں نے سپریم کورٹ کا بائیکاٹ کر دیا، ان کے اومنی گروپ کے کیس پڑے ہوئے ہیں، شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے خلاف ایل این جی اسکینڈل ہیں، انہیں آج تک یقین نہیں آ رہا کہ یہ حکومت میں ہیں، حکومت نے سپریم کورٹ کا بائیکاٹ کر کے بغاوت کی ہے۔
شہباز گل نے کہا کہ آج یہ کہتے ہیں ہمیں سپریم کورٹ پر اعتراض نہیں، سپریم کورٹ اب ان پر کیسے اعتبار کرے گی؟ مرضی کے فیصلے نہیں آ رہے تو ان کو مرضی کے جج چاہئیں، عمران خان کہتے آئے ہیں یہ دونوں جماعتیں مافیاز ہیں، ججز کے قابل اعتراض ٹیپ سے پریشرائز کیا گیا، کہا جاتا تھا کہ یہ تجربہ کار ہیں۔ آخری چیز رہ گئی تھی،وہ بھی ثابت ہو گئی کہ یہ بزدل ہیں، آج یہ ہار رہے ہیں تو با جماعت رو رہے ہیں،غیر فطری الائنس بکھرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔