ڈپٹی اسپیکررولنگ کیس؛سپریم کورٹ کی کارروائی کے بائیکاٹ کا عندیہ
لاہور( ثاقب غوری سے ) پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد مزاری کے وکیل عرفان قادر نے سپریم کورٹ کے مختصر فیصلے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے سے پہلے پارلیمانی سماعت کے بغیر کیسے فیصلہ دیا جا سکتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں عرفان قادر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی تین رکنی بینچ کی کارروائی کا کسی بھی وقت بائیکاٹ کیا جا سکتا ہے، ان کے کلائنٹ سے مشاورت کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا تاہم اس بینچ کے قیام پر کافی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے سپریم کورٹ کے بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔
مریم کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھاکہ اگر انصاف کے ایوان بھی دھونس، دھمکی، بدتمیزی اور گالیوں کے دباؤ میں آ کر بار بار ایک ہی بینچ کے ذریعے مخصوص فیصلے کرتےہیں اور اپنے ہی دیے فیصلوں کی نفی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سارا وزن ترازو کے ایک ہی پلڑے میں ڈال دیتے ہیں تو ایسے یکطرفہ فیصلوں کے سامنے سر جھکانے کی توقع ہم سے نہ رکھی جائے، بہت ہو گیا۔
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے خلاف درخواست کی سماعت کرنے والے بنچ پر اعتماد نہیں ہے۔ پیر کو باقاعدہ درخواست دیں گے کہ اس بنچ پر اعتماد نہیں لہذا فل کورٹ بنایا جائے۔ سپریم کورٹ کا بنچ چیف جسٹس عمر عطا بندیال ، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تھا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ عدالت نے 17 مئی کے اپنے فیصلے میں واضح کہا ہے کہ منحرف اراکین کے ووٹ نہیں گنے جائیں گے ۔ اس وقت پی ٹی آئی کو فائدہ ہو رہا تھا تو ہمارے 25 ووٹ مسترد کردیے گئے اب ہمیں اسی فیصلے کے تحت 10 ووٹ کا فائدہ ہوا تو اب اسی فیصلے سے یوٹرن لیا جا رہا ہے۔
وزیر داخلہ پنجاب عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ کا فیصلہ نہیں مانیں گے ۔ فیصلہ صرف فل کورٹ کا مانیں گے۔ اب یہ نہیں چلے گا کہ ہمارے لیے اور قانون ہے اور لاڈلے کیلئے اور قانون ہے۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ عمران خان کو اپنی مرضی کے فیصلے کروانے کی عادت پڑگئی ہے