رواں ہفتے مہنگائی کی شرح 33 فیصد سے بھی اوپر چلی گئی
اسلام آباد – رواں ہفتے مہنگائی کی شرح 33 فیصد سے بھی اوپر چلی گئی، ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں مزید 1ایک اعشاریہ 32 فیصد اضافہ ہوا، 30 بنیادی ضرورت کی اشیا مہنگی ہوئیں۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں مہنگائی کا طوفان مکمل طور پر بے قابو ہو گیا، مہنگائی میں اضافے کے تمام ہی ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ ہم نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی ہفتہ وار شرح میں مزید 1 عشاریہ 32 فیصد اضافہ ہو گیا، جس سے مہنگائی کی مجموعی شرح 33 فیصد سے بھی اوپر چلی گئی ہے۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران ملک میں آٹا، گھی، دالیں، چاول، دودھ، انڈے، آلو، چائے، گرم مصالحہ جات، پیٹرول اور ایل پی جی سمیت 30 بنیادی اشیاء ضرورت مہنگی ہوئیں، جبکہ 5 اشیاء کی قیمتوں میں کمی بھی ہوئی۔
ایک ہفتے کے دوران 16 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مہنگائی کی سالانہ شرح 20 فیصد تک پہنچ جانے کی پیشن گوئی کی ہے، جبکہ مسلسل بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے شرح سود میں بھی مزید اضافہ کر دیا گیا ہے۔ جمعرات کے روز جاری کردہ مرکزی بینک کے مانیٹری پالیسی بیان کے مطابق شرح سود کو 1.25 بیسز پوائنٹس بڑھایا گیا ہے۔ قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے شرح سود کو 15 فیصد کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ مالی سال شرح نمو 3 سے 4 فیصد ہو گی، جبکہ مہنگائی کی شرح 18 سے 20 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ بڑھتی مہنگائی کے حوالے سے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ عام آدمی کو ٹارگٹڈ سبسڈی دی جائے گی۔