حکمرانوں کا قرض، غریب و مظلوم عوام کے لئے وبال جان بن گیا

بادشاہی اور لگژری لائف کے لئے لیا گیا پاکستانی حکمرانوں کا قرض، غریب و مظلوم عوام کے لئے وبال جان بن گیا”
غربت، ظلم، نا انصافی، مہنگائی اور بے روزگاری سے پسا ہوا طبقہ عیاشی کی زندگی گزارنے والے حکمرانوں، سربراہوں اور سیاستدانوں سے بیزار نظر آتا ہے۔
لیکن!
موت سے غافل عیاشی کی زندگی گزارنے والا ظالم طبقہ اپنی طرز زندگی اور عالیشان محلات کے ساتھ ساتھ دنیا کو ہی منزلِ مقصود سمجھ کر اپنی ہر خواہش اسی زندگی میں تکمیل کو پہنچانا چاہتا ہے۔
جبکہ!
غریب اور متوسط گھرانے ان ظالم حکمرانوں، سربراہوں اور سیاستدانوں کے لیے گئے قرض کے بوجھ تلے دبتے ہی جا رہے ہیں۔
اور
یہاں تک کہ:
‘مظلوم اور بے بس لوگ جو ان کی عیاشیوں کا بوجھ برداشت کرنے کی قوت نہیں رکھتے وہ خود کشیوں پر مجبور ہیں۔
ذرائع کی اطلاعات کے مطابق:
‘عوام کو آئندہ ماہ بھی تیل کی قیمت میں کمی پر مکمل ریلیف نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔۔۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق:
‘آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیزل پر فی لیٹر 50 روپے لیوی عائد کرنے کا معاہدہ ہے جس کے تحت اگلے 2 مہینوں میں ڈیزل پر 20 روپے فی لیٹر مزید پیٹرولیم لیوی بڑھائی جائے گی۔
جبکہ!
لیوی بڑھانے سے ٹیکس محصولات ہدف حاصل نہ ہوا تو سیلز ٹیکس لگایاجائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ:
‘آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیکس محصولات بڑھانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے جس وجہ سے فی لیٹرڈیزل پر مکمل ریلیف دینے کی بجائےکم ریلیف دیاجائے گا۔
ذرائع کے مطابق:
آئی ایم ایف نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
اور
ہمارے حکمران، سربراہان، اعلیٰ عہدوں پر فائز افسران اور سیاست دان اپنی عیاشی اور اخراجات میں کمی لانے کے بجائے ان تمام چیزوں کا بوجھ بھی عوام پر ڈال کر خود کو میڈیا پر بیٹھ کا پاکستانی عوام کا بہترین دوست ثابت کرنے کی کوشش کریں گے۔
اور
ہماری مظلوم، معصوم اور نا سمجھ عوام کسی نہ کسی سیاستدان کو اپنا مسیحا تصور کر کے جمہوریت کو بہترین نظام قرار دیتے ہوئے، ہمیشہ کی طرح ووٹ کو اپنا حق رائے دہی سمجھتے ہوئے اپنے پسندیدہ حکمران کا چناؤ کرے گی۔