سیالکوٹ واقعہ کی ابتدائی رپورٹ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کو ارسال،
لاہور (مبشر بلوچ سے ) وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیرصدارت اجلاس میں رپورٹ فائنل کی گئی، مارپیٹ کا واقعہ صبح 11 بجے کے قریب شروع ہوا.واقعے کے وقت فیکٹری مالکان غائب ہوگئے.واقعے سے متعلق 120 افراد گرفتار ہوچکے ہیں. کچھ غیرملکی کمپنیوں کے وفد نے فیکٹری کا دورہ کرنا تھا.فیکٹری مینجر نے مشینوں سے مذہبی اسیٹکرز اتارنے کا کہا، رپورٹ فیکٹری مینجر نے مشینوں کی مکمل صفائی کاحکم دیا تھا، فیکٹری مینجر کے ڈسپلن اور کام لینے کی وجہ سے کچھ ملازمین فیکٹری مینجرسے نالاں تھے،رپوٹ میں انکشاف سیالکوٹ میں ایسے افراد جنہوں نے اشتعال دلایا ان کو بھی گرفتار کر لیا.
پولیس نے مرکزی ملزمان کی گرفتاری کر کے مزید تحقیقات شروع کر دیں ہیں ملزمان کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا تاکہ مزید تحقیقات کی جا سکیں، اب تک کی تحقیقات سے متعلق وزیراعظم کو ابتدائی رپورٹ بھجوا دی گئی، واقعہ کے ذمہ داران کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائی گی،واقعہ کے محرکات میں توہین مذہب کے ساتھ انتظامی پہلووں کا جائزہ لیا جارہا ہے،سیالکوٹ میں گرجا گھروں اور غیر ملکی فیکٹری ورکرز کی سیکیورٹی سخت کر دی گئی، نادرا سے ویڈیوز میں نظر آنے والے نامعلوم افراد کی چہروں کی شناخت جاری ہے،جیو فینسنگ سے بھی متعدد افراد کی گرفتاری کا عمل جاری ہے،