ہمیں بلایا گیا ,کہا گیا کہ آپ بھی حکومت کا ساتھ دیں، سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا آبپارہ میں ہونے والی اہم ملاقات سے متعلق انکشاف
لاہور – شوکت ترین کے مطابق انہیں موجودہ حکومت کا ساتھ دینے کا کہا گیا جس سے انہوں نے انکار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پرورگرام کے دوران سینئر خاتون صحافی نسیم زہرہ کی جانب سے آبپارہ میں ماہرین معیشت کی اہم ملاقات ہونے کا انکشاف کیا گیا۔
اس حوالے سے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے بتایا گیا کہ یہ بات اب کافی پرانی ہو چکی، اس سے آگے چلنا چاہیئے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمیں بلا کر پوچھا گیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کیسے مذاکرات کیے جائیں۔ اس پر بتایا کہ اگر ہم حکومت میں ہوتے تو کیا اقدامات کیے جاتے، تو ہمیں کہا گیا کہ ہم بھی حکومت کا ساتھ دیں، جس پر جواب دیا کہ ان لوگوں نے ہمیں حکومت سے نکالا ہے، ان کا ساتھ نہیں دے سکتے، ہاں اگر آپ نیوٹرل حکومت لے آئیں تو ان کا ساتھ دینے کیلئے تیار ہیں۔
جبکہ سینئر صحافی نسیم زہرہ کے مطابق آبپارہ میں ہوئی اس ملاقات کے دوران وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، شوکت ترین، حفیظ شیخ اور رضا باقر شریک تھے۔ ملاقات میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے کیے جانے سے متعلق تفصیلی بات چیت کی گئی۔ اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے پہلے حفیظ شیخ کو بلایا گیا کہ وہ کوئی تجاویز پیش کریں۔ پھر ایک ملاقات ہوئی جس میں حفیظ شیخ شامل تھے، رضا باقر نے آن لائن جوائن کیا اور شوکت ترین بھی شریک ہوئے۔
پھر دوسرے دن بھی آبپارہ میں ایک ملاقات ہوئی جس میں مفتاح اسماعیل بھی شریک ہوئے۔ یہاں واضح رہے کہ کچھ روز قبل خبریں سامنے آئی تھیں کہ سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ کی پاکستان آمد ہوئی، کراچی ائیرپورٹ پہنچنے پر انہیں خصوصی پروٹوکول دیا گیا۔ میڈیا پر یہ اطلاعات بھی گردش کرتی رہیں کہ ملک میں نگران حکومت کے قیام کیلئے بات چیت ہو رہی ہے، اسی سلسلے میں بیرون ملک سے معروف ماہر معیشت کی پاکستان آمد ہوئی ہے۔