موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث انسانی امراض کی شدت میں اضافہ،تحقیق میں انکشاف
موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں 58 فیصد سے زائد انسانی امراض کی شدت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جرنل نیچر کلائمٹ چینج میں شائع ہونے والی طبی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ انسانی امراض مثلا ملیریا، ڈینگی، زیکا اور کووڈ 19 کی شدت میں موسمیاتی اثرات جیسے ہیٹ ویوز، جنگلات میں آتشزدگی، حد سے زائد بارشیں اور سیلاب کے باعث اضافہ ہوجاتا ہے۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی اثرات انسانی امراض کے پھیلاؤ کو بڑھا دیتے ہیں جن سے نمٹنا معاشرے کے لیے بہت مشکل ہے۔عالمی درجہ حرارت میں اضافے اور بارشوں اور سیلابوں کے باعث مچھروں اور دیگر کیڑوں کے ذریعہ پھیلنے والے امراض بھی پھیل رہے ہیں ۔ موسمیاتی اثرات سے جنم لینے والے مخصوص جراثیموں کے خلاف انسانی مدافعتی نظام کمزور ہوجاتا ہے جس سے وہ ٹائیفائیڈ بخار اور دیگر امراض کا آسان شکار بن جاتے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کو ہم نے پوری دنیا میں متحرک کردیا ہے جس سے امراض کو پھیلنے کا موقع مل گیا ہے۔مکنہ طور پر موسمیاتی بحران کے باعث کووڈ کا پھیلاؤ بہت زیادہ ہوا ہے اورہمارے لیے حیران کن بات یہ ہے کہ اس معاملے کو زیادہ سنجیدہ نہیں لیا جارہا۔
تحقیق کے دوران موسمیاتی اثرات کی وجہ سے وبائی امراض پر اثر ہونے والے 70 ہزار سے زیادہ تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا۔