گورنرخیبرپختونخوا صوبے میں نے انتخابات کی تاریخ دیدی
یوتھ ویژن نیوز ( ثاقب غوری سے )گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے صوبے میں انتخابات کروانے کیلئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو تاریخ دے دی۔
گورنر خیبرپختونخوا نے صوبائی اسمبلی کے انتخابات کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کو خط کا جواب دے دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سردی ہوئی ختم فروری میں گرمی پڑے گی،محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کردی
گورنر غلام علی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں الیکشن کی تاریخ 16 اپریل تجویز کی گئی ہے۔
دوسری جانب گورنر خیبرپختونخوا غلام علی کا موقف ہے کہ الیکشن کی تاریخ کا علم نہیں خط کا جواب میرے سیکرٹری نے دیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ کے لیے گورنر خیبرپختونخوا کو 25 جنوری کو خط لکھا تھا اور الیکشن کمیشن کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ اسمبلی تحلیل ہونے کی صورت میں 90 روز میں الیکشن کرانے ہوتے ہیں، اس لیے الیکشن کی تاریخ دی جائے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے خیبرپختونخوا میں 15 سے 17 اپریل تک الیکشن کرانے کی تاریخ تجویز کی تھی۔
گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی کا صوابی وومن یونیورسٹی میں میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلیوں کے عام اور قومی اسمبلی کے ضمنی اور پھر قومی الیکشن پر 150 ارب تک لاگت آئے گی، سب پارٹیوں و سیاستدانوں کو ایک ہو کر ایک الیکشن کیلئے ایک تاریخ دینی چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ پشاور کےذمہ داروں کوکٹہرے میں لایاجائے گا،کورکمانڈرزکانفرنس کا اعلامیہ جاری
حاجی غلام علی کا مزید کہنا تھا کہ پشاور میں المناک و افسوس ناک واقعہ ہوا، آدھی مسجد بیٹھ گئی، 150 سے زائد زخمی و 70 سے زائد جوان شہید ہوئے، واقعے پر سب کو افسوس کرنا چاہئے۔ دہشتگرد ملک اور قوم کے خلاف ہیں، تقریباً طے ہے کہ یہ خودکش حملہ ہے لیکن ابھی ڈی این اے کی رپورٹ آنی باقی ہے، پولیس نے بھی تفتیش شروع کر دی ہے۔خیبرپختونخوا پولیس کی قربانیوں کو سلام ہے۔
گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے مزید کہا کہ الیکشن ایک آئینی تقاضہ ہے اور آئین کے تحت الیکشن کراؤں گا، ہم الیکشن سے انکار نہیں کر رہے۔ کیا دو ہزار 7 میں بے نظیر کی شہادت کے بعد الیکشن ملتوی نہیں کیا گیا؟، ہمیں ریاست اور عوام کے تحفظ کا خیال بھی کرنا چاہیے، میں تو الیکشن کی صرف تاریخ دوں گا جو میں آج دے دوں گا۔ اب الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ اس پر وہ انٹیلی جنس ادروں اور پولیس سے رپورٹ طلب کرے۔
حاجی غلام علی کا کہنا تھا کہ بنوں، وزیرستان، کرم، باجوڑ کے حالات دیکھیں، کیا سوات میں محمود خان کمپین کر سکے گا؟، الیکشن کے ساتھ سکیورٹی بھی یقینی بنانی چاہئے۔ کل خدانخواستہ ایسا سانحہ پھر نہ ہو، ایسے الیکشن کا کیا کرنا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں17 فروری کو بسنت منانے کا اعلان
بحیثیت گورنر نہیں میری ذاتی رائے ہے کہ سب سیاسی پارٹیوں، الیکشن کمیشن اور قانون نفاذ کرنے والے ادروں کو ایک جگہ بیٹھنا چاہئے۔ مشاورت سے الیکشن کمیشن کو تاریخ دینی چاہئے، ملک کی معاشی صورتحال 3 الیکشن کی متحمل نہیں سکتی۔