بھارت کا سلامتی کونسل میں مستقل ممبر بننے کا خواب چکنا چور
اسلام آباد (مبشر بلوچ سے ) – پاکستان کی بڑی کامیابی اور بھارت کو پھر ناکامی کا سامنا ہو گیا۔ بھارت کا سلامتی کونسل میں مستقل نشست کا خواب چکنا چور ہو گیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے رواں اجلاس سے متعلق فیصلہ جاری کر دیا۔ فیصلے کے مطابق اجلاس میں بھارت، جاپان، جرمنی اور برازیل پر مشتمل جی 4 گروپ نے بحث شروع کروانے کیلئے دباؤ ڈالا تو پاکستان اور 12 رکنی یو ایف سی گروپ نے مستقل ارکان کی تعداد بڑھانے کی بھرپور مخالفت کی۔ پاکستان نے ٹیکسٹ بیسڈ ڈسکشن شروع کرانے سے قبل اصولی اتفاق کرانے کا مطالبہ کیا۔
اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت کسی بھی ملک کو سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت اسی صورت مل سکتی ہے جبکہ رکن ممالک کے دوتہائی اکثریت اس کے حق میں فیصلہ دے جبکہ 129 سے زائد ممالک کی پارلیمان، کابینہ یا قانون ساز اداروں سے فیصلے کی بھی توثیق ضروری ہے ۔
سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے حوالے سے پاکستان کا واضح طور پر یہ مؤقف ہے کہ مستقل رکن کی مدت مقرر ہو۔ اس کا انتخاب ہر 2 یا 5 سال بعد ہو۔ پاکستان کے مؤقف کو عرب لیگ اور افریقی یونین کی حمایت بھی حاصل ہے۔