افغانستان میں زلزلہ سے بڑی تباہی مرنے والوں میں بچے بھی شامل ،ڈاکٹرز
ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ افغانستان میں آنے والے زلزلے میں بڑی تعداد میں بچے بھی ہلاک ہوئے ہیں۔زلزلے میں ایک ہزار کے قریب افراد کی ہلاکتوں کی خبر ہے جبکہ پندرہ سو کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں۔
بتایا جاتاہے کہ زلزلے کے دوران بارش ہونے، بہت کم وسائل ہونے اور دشوار گذار علاقوں کی وجہ سے زلزلے سے متاثرہ افراد تک پہنچنا بہت مشکل ہوچکا ہے۔
زلزلے میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور یہ تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔
بڑی تعداد میں لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ افغانستان میں مٹی سے بنے ہوئے کچے گھر زلزلے کے ایک جھٹکے سے زمین بوس ہوگئے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں۔زلزلے کی شدت چھ اعشاریہ ایک بتائی جاتی ہے۔
ان حالات میں طالبان نے مزید عالمی امداد کی درخواست کی ہے۔ زلزلے کے باعث کمیونی کیشن کا نظام بھی شدید متاثر ہوا ہے۔
ایک طالبان ترجما ن نے رائٹرز کو بتایا کہ متاثرہ علاقوں تک پہنچنے میں بڑی مشکل ہورہی ہے۔ نیٹ ورک بھی بہت کمزورہے۔
زلزلے سے سب سے زیادہ پکتیکا صوبہ متاثر ہوا ہے۔ گائوں کے گائوں تباہ ہوچکے ہیں۔سڑکیں تباہ ہوچکی ہیں اور موبائل فون کے ٹاور زمین بوس ہوچکے ہیں۔