کمر توڑ مہنگائی کی اونچی اڑان جاری، ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 42 فیصد سے بھی اوپر چلی گئی
یوتھ ویژن نیوز: کمر توڑ مہنگائی کی اونچی اڑان جاری، ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 42 فیصد سے بھی اوپر چلی گئی،رواں ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح 1 عشاریہ 37 فیصد کا اضافہ ہوا، 29 اشیائے ضروریہ مہنگی ہو گئیں، 44 ہزار روپے ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح ہوشربا 44 فیصد سے زائد ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کردئیے ۔
ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 1.37 فیصد اضافے سے 42 اعشاریہ 27 فیصد تک پہنچ گئی۔ ایک ہفتے میں 29 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 8 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 14 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ جن 29اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ان میں آلو،پیاز،چینی ،ٹماٹرصابن،آٹا،مٹن،بیف،ویجی ٹیبل گھی ،دال ماش،سرسوں کا تیل،چائے،ماچس،چاول اورکھلا تازہ دودھ سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں ۔
جن 8اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے ان میں چکن،لہسن،انڈے،ایل پی جی ،دال چنا،دال مسور اوردال مونگ پر مشتمل اشیاء شامل ہیں البتہ 14اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔ ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق ایک ہفتے میں 5 لیٹر برانڈڈ کوکنگ آئل کی قیمت میں136 روپے 30 پیسے کا اضافہ ہوا، 20 کلو آٹے کا تھیلا ایک ہفتے میں 70 روپے تک مہنگا ہوا، برانڈڈ گھی اڑھائی کلو کا ٹن 60 روپے تک مہنگا ہوا، ٹوٹا باسمتی چاول 2 روپے 22 پیسے مہنگے ہوئے، چینی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے 35 پیسے کا اضافہ ہوا، چینی کی فی کلو قیمت 103 روپے تک پہنچ گئی۔
ٹماٹر12.43فیصد،پیاز9.26 ، آلو 11.37،چینی5.48،ککنگ آئل 4.27، آٹا4.97،ویجیٹیبل گھی4.01فیصد، دہی1.89 فیصد،دودھ1.82 ، چائے1.79 ،،نمک1.21 فیصد اور باسمتی ٹوٹا چاول1.24 فیصد مہنگے ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق 9 مارچ 2023 کو ختم ہونے والے حالیہ ہفتے کے دوران 44 ہزار 175روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والا طبقہ مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا جس کیلئے مہنگائی کی شرح 44.14 فیصد رہی ہے۔ جبکہ حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح42.27فیصد رہی ہے ۔