آئی ایم ایف کا بڑا فیصلہ: پاکستان کیلئے 1.3 ارب ڈالر کی منظوری

"آئی ایم ایف ہیڈکوارٹر کی عمارت کا منظر، پاکستان کیلئے 1.3 ارب ڈالر کی منظوری کے اعلان کے بعد۔"

یوتھ ویژن نیوز : (ثاقب ابراہیم سے) آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے 1.3 ارب ڈالر کی قسط منظور کرلی، معاشی اصلاحات پر اطمینان کا اظہار۔ مجموعی قرض وصولی 3.3 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کیلئے 1 ارب 30 کروڑ ڈالر کی نئی قسط کی منظوری دے دی، جو موجودہ معاشی صورتحال میں ملک کیلئے ایک بڑا مالیاتی سہارا تصور کیا جا رہا ہے۔ واشنگٹن میں ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں توسیعی فنڈ سہولت (EFF) پروگرام کے تحت پاکستان کے لیے تیسری قسط جاری کرنے کی باقاعدہ منظوری دی گئی، جس کے بعد مجموعی طور پر دونوں قرض پروگرامز سے پاکستان کو موصول ہونے والی رقم 3.3 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

آئی ایم ایف کی 5300 ارب کرپشن رپورٹ پر سینیٹ کا دھماکہ — پاکستان سے فوری جواب طلب

وزارتِ خزانہ کے ذرائع کے مطابق نئی منظوری کے بعد پاکستان کو 20 کروڑ ڈالر سے زائد کی اضافی پہلی قسط بھی ملے گی، جبکہ آئی ایم ایف نے موجودہ معاشی اصلاحات کے تسلسل پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کو ای ایف ایف پروگرام کی دو قسطیں پہلے ہی مل چکی ہیں، جن میں سے پہلی قسط ستمبر 2024 اور دوسری قسط مئی 2025 میں موصول ہوئی تھی۔

پاکستان میں گورننس اور کرپشن کے مسائل برقرار، آئی ایم ایف کی سخت رپورٹ

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے معاشی جائزے کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی پالیسیوں میں تسلسل اور ریونیو اصلاحات مثبت سمت میں بڑھ رہی ہیں۔ ادارے نے زور دیا کہ معاشی استحکام برقرار رکھنے کیلئے ٹیکس اصلاحات، توانائی شعبے میں بہتری، شفافیت اور مالی نظم و ضبط پر عمل درآمد ضروری ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کروائی ہے کہ موجودہ اصلاحات نہ صرف جاری رہیں گی بلکہ مزید مضبوط کی جائیں گی۔

معیشت کیلئے فوری ریلیف
اقتصادی ماہرین کے مطابق یہ منظوری روپے کی قدر، زرمبادلہ کے ذخائر اور مالیاتی اعتماد میں بہتری لانے میں مدد دے گی، جبکہ نجی شعبہ بھی ایک بار پھر معاشی سرگرمیوں میں تیزی کی توقع رکھتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں