سینیٹر فیصل واوڈا کا عمران خان سے ملاقات کے معاملے پر اہم ردعمل

faisal-vawda-double-response-warning

یوتھ ویژن نیوز : (ندیم چشتی سے) سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بدمعاشی کا جواب ڈبل بدمعاشی ملے گا اور 9 مئی والے اب خیر منائیں، سیاسی پیغام بازی پر ملاقاتیں بھی بند ہوں گی۔

پاکستان میں جاری سیاسی کشیدگی کے تناظر میں سینیٹر فیصل واوڈا نے ایک بار پھر غیر معمولی سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ عزت کے بدلے عزت، پیار کے بدلے پیار اور بدمعاشی کے بدلے ڈبل بدمعاشی ملے گی، اور اگر سیاسی حد سے تجاوز کیا گیا تو اس کے نتائج بھی دوگنے ہوں گے۔

سینیٹر فیصل واوڈا وزیر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے تفصیلی پیغام میں کہا کہ جو عناصر اشتعال انگیزی کر رہے ہیں، آئین اور قانون کا مذاق اڑا رہے ہیں یا اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں، انہیں اب کسی قسم کی رعایت نہیں ملے گی، جبکہ جو لوگ 9 مئی کے سانحے میں ملوث ہیں اور خیبر پختونخوا سمیت مختلف مقامات پر چھپے ہوئے ہیں، وہ بھی اب خیر منا لیں کیونکہ ان کے خلاف کارروائیاں منطقی انجام تک پہنچائی جائیں گی۔ فیصل واوڈا نے اپنے بیان میں یہ بھی باور کروایا کہ اگر عمران خان سے جیل میں ملاقات کے دوران کوئی سیاسی پیغام پہنچانے کی کوشش کی گئی تو نہ صرف وکلا کی ملاقاتیں محدود کر دی جائیں گی بلکہ بہنوں اور اہل خانہ کی ملاقاتوں کا سلسلہ بھی بند کر دیا جائے گا، کیونکہ قانون کے مطابق فیملی کو محض خیریت دریافت کرنے کے لیے ملنے کی اجازت ہے اور وکلا کو صرف کیس سے متعلق ملاقات کرنے کی اجازت ہے، اس میں سیاست یا پیغام رسانی کی کوئی گنجائش نہیں۔

سینیٹر فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ یہ ذہنی بیمار، اندھے اور بہرے لوگ سن لیں کہ جیتی ہوئی افواج اور اس کے سپہ سالار کے خلاف اب ہرزہ سرائی برداشت نہیں کی جائے گی اور جو زبان درازی کرے گا اس کی زبان کو لگام دینا پڑے گی کیونکہ ملک کو غیر مستحکم کرنے اور فوج کو بدنام کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ سینیٹر فیصل واوڈاکہنا تھا کہ پیار کے جواب میں ڈبل پیار ملے گا اور عزت کے بدلے دگنی عزت دی جائے گی، لیکن اگر کسی نے بدمعاشی دکھائی تو اس کا ردعمل بھی ڈبل ہوگا، کیونکہ ریاست اب مزید برداشت کی پالیسی پر عمل نہیں کرے گی۔سینیٹر فیصل واوڈا نے وزیراعلیٰ کے کردار پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر وزیراعلیٰ نے ایک انچ بھی مزید افرا تفری پیدا کرنے کی کوشش کی تو ان کی باقی سیاست کو گورنر راج کے ذریعے ختم کر دیا جائے گا اور ان کے تمام اقدامات کا قانونی طور پر احتساب کیا جائے گا۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ گزشتہ روز عمران خان کی ہمشیرہ عظمیٰ خان نے 29 دن بعد اپنے بھائی سے ملاقات کی تھی اور بتایا تھا کہ ان کی صحت ٹھیک ہے لیکن وہ شدید غصے میں ہیں اور شکایت کر رہے ہیں کہ ان پر ذہنی دباؤ ڈالا جا رہا ہے، تاہم اس حوالے سے کوئی بھی سیاسی پیغام دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ سینیٹر نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ جو لوگ نوٹی فکیشن نوٹی فکیشن کا شور مچا رہے ہیں، انہیں کہا تھا کہ جلد آ رہا ہے، اب اسے رول کر کے حلق سے نکالنے کی تیاری کریں کیونکہ سیاسی ڈرامے اور بہتان تراشی کا وقت ختم ہو چکا ہے۔

سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ اشتعال انگیزی کرنے والے آج ایک ایسے موڑ پر کھڑے ہیں جہاں سے ان کی واپسی ممکن نہیں رہی، اب ہر کیس کو قانونی طریقے سے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اور ریاستی عمل داری کو چیلنج کرنے والے عناصر کے لیے کوئی نرم گوشہ نہیں رکھا جائے گا۔ فیصل واوڈا نے یہ بھی کہا کہ جو عناصر 9 مئی کے واقعات میں ملوث تھے اور اب تک قانون سے بچنے کی کوشش میں خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں، انہیں اب واضح پیغام ہے کہ وہ قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے کیونکہ یہ کیسز اب انجام تک پہنچائے جائیں گے اور ریاستی رٹ ہر صورت قائم کی جائے گی، چاہے اس کے لیے کتنے ہی سخت فیصلے کیوں نہ کرنے پڑیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی انتشار پھیلانے والوں کو اداروں کے خلاف زہر پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، کیونکہ یہ سوچ ذہنی گندگی کا نتیجہ ہے جو ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیل رہی ہے، اس لیے ایسی سازشوں کو سختی سے کچلا جائے گا تاکہ پاکستان کے ادارے اور ریاست کی سالمیت محفوظ رہ سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں