حکومت کاروباری برادری کی ترقی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے ، خاتون اول بیگم ثمینہ علوی
راولپنڈی۔ (اے پی پی/ واصب ابراہیم غوری سے):خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے کہاہے کہ ملکی معیشت میں خواتین بھی کلیدی کردار ادا کررہی ہیں ، حکومت کاروباری برادری کی ترقی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے ، خواتین کو اپنی صحت پر سنجیدگی سے توجہ دینا ہوگی ، بروقت تشخیص سے چھاتی کے کینسر سے بچا جا سکتا ہے، تاجربرادری چھاتی کے کینسر سے بچاو کی قومی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے ، ہماری خواتین سماجی اور معاشرتی دباو اور لاعملی کی وجہ سے اپنی صحت کو نظر انداز کرتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے بدھ کو راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام چھاتی کے سرطان پر قومی آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ ایشیائی ممالک میں چھاتی کے کینسر کی تعداد سب سے زیادہ ہے اور ہر تیرہ منٹ میں ایک عورت میں اس مرض کی تشخیص ہو تی ہے۔انہوں نے ٹیچنگ ہسپتالوں میں میموگرام مشینیں لگانے کی تجویز پیش کی اور کہاکہ اس سے بریسٹ سکریننگ اور تشخیص بارے سہولت میسر ہوسکے گی ۔ بیگم ثمینہ علوی نے کہاکہ ملک کی تاجربرادری حکومت کی کوششوں میں ہاتھ بٹائے۔ حکومت کی جانب سے خواتین کو مالی لحاظ سے بااختیار بنانے کے لیے بنکوں کے ذریعے قرضے بھی دیئے جا رہے ہیں تاہم معلومات اور آگاہی نہ ہونے کے باعث خواتین محروم رہ جاتی ہیں۔ خصوصی افراد کے لیے بھی کئی سکیمیں موجود ہیں۔ چیمبر آف کامرس اور تاجربرادری خصوصی افراد کو بااختیار بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ سیمینار کے موقع پر صدر چیمبر ندیم رئوف ، گروپ لیڈر سہیل الطاف، سینئر نائب صدر عاصم ملک، نائب صدر طلعت اعوان، ایگزیکٹو ممبران، چیئرپرسن عروج ثاقب، خواتین ممبران اور طالبات کی ایک کثیر تعداد بھی موجود تھی۔ قبل ا زیں صدر چیمبر ندیم رئوف نے راولپنڈی چیمبر کی جانب سے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اہم اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین انٹرپرینیورز کو معیشت کے مرکزی دھارے میں شامل کرنے کے لیے کئی اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔ پاکستان کی پہلی آل پاکستان ویمن چیمبرز پریذیڈنٹ سمٹ منعقد کرنے کا کریڈٹ راولپنڈی چیمبر کو جاتا ہے جہاں پاکستان بھر کے چیمبرز آف کامرس کی خواتین صدور نے اس کانفرنس میں شرکت کی۔اس کے علاوہ خواتین کو درپیش مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے چیمبر کے احاطے میں انٹرپرینیورشپ پر تربیتی سیشنز کے ساتھ ساتھ متعدد ایونٹس کا بھی اہتمام کر رہا ہے۔ اس میں ایف بی آر رجسٹریشن، این ٹی این،سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان۔ سٹیٹ بینک فنانسنگ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، Weboc وغیرہ شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ یقینا انتہائی تشویشناک بات ہے کہ پاکستان میں ہر آٹھویں خاتون کو چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہے۔ اگرچہ اکتوبر کو ملک بھر میں چھاتی کے سرطان سے آگاہی کے مہینے کے طور پر منایا جاتا ہے، تاہم میں حکومت اور دیگر اداروں پر زور دینا چاہوں گا کہ آگاہی کے پیغام کو سال بھر مسلسل پھیلانے کی ضرورت ہے۔گروپ لیڈر سہیل الطاف نے کہا کہ خواتین کو کاروبار کی طرف راغب کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تاکہ وہ بھی ملکی معیشت کی ترقی میں اپناکردار ادا کر سکیں۔سیمینار میں فوجی فاونڈیشن کی معروف انکالوجسٹ ڈاکٹر فوزیہ نے بریسٹ کینسر کی آگہی کے حوالے سے تفصیلی پریذینٹیشن بھی دی۔