”وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد کے پہلے 6 سٹار ہوٹل کا افتتاح کر دیا“

اسلام آباد: وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پیر کے روز کاروباری افراد کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت اقتصادی ترقی کو بحال کرنے کے لیے کاروبار میں آسانی اور تجارت کی سہولت فراہم کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں موون پک ہوٹل کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے ملک کی اقتصادی بحالی پر امید کا اظہار کیا اور حکومت کی مختلف شعبوں میں ترقی کے لیے پختہ عزم کو دہرایا۔
"پاکستان کے لیے یہ فخر کا لمحہ ہے کہ ایک جدید ترین بین الاقوامی ہوٹل کا آغاز کیا گیا ہے۔ میں سینٹورس گروپ کی قوم کی ترقی کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کرتا ہوں اور موون پک کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ہماری سرزمین پر عالمی معیار کی مہمان نوازی فراہم کی ہے۔” وزیرِ اعظم نے کہا۔
انہوں نے حکومت کی اقتصادی استحکام کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی 5 فیصد سے کم ہو چکی ہے اور بینکنگ پالیسی کی شرح 13 فیصد سے کم ہو چکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مزید کمی کی توقع ہے جس کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کے اجلاس کے بعد اقدامات کیے جائیں گے۔
وزیرِ اعظم نے برآمدات میں اضافے پر زور دیا، خاص طور پر آئی ٹی کے شعبے میں، اور حکومت کے زرعی، صنعتی، آئی ٹی، کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں ترقی کے لیے وژن کا خاکہ پیش کیا۔
صنعتی اور زرعی شعبوں کو بلند توانائی کے نرخوں کی وجہ سے درپیش چیلنجز کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے شرکاء کو یقین دلایا کہ حکومت آئندہ مہینوں میں توانائی کے اخراجات میں نمایاں کمی لانے کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے۔
"ایک مسابقتی صنعتی شعبہ اقتصادی ترقی کے لیے ضروری ہے، اور ہم کاروبار کرنے کی لاگت کو کم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔” انہوں نے کہا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے حکومت کے عوامی اداروں کی تعداد میں کمی اور اسٹرکچر کی تبدیلی کے عزم کو دہرایا تاکہ حکومت کے اخراجات میں کمی لائی جا سکے۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی نجکاری کے لیے ایک نئے منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے پاکستانی سرمایہ کاروں کو شفاف بولی کے عمل میں شرکت کی دعوت دی۔
"جیسے 1990 کی دہائی میں وزیرِ اعظم نواز شریف کے تحت بینکوں کی کامیاب نجکاری کی گئی اور وہ اب ترقی کر رہے ہیں، پی آئی اے کو بھی 1960 کی دہائی کی طرح ایک عالمی معیار کی ایئرلائن میں تبدیل کیا جائے گا۔” انہوں نے کہا۔
انہوں نے اس بات کا بھی یقین دلایا کہ پاکستان اپنے آئی ایم ایف پروگرام کے آخری مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔
وزیرِ اعظم نے غیر ملکی سرمایہ کاری میں رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے جاری کوششوں کو اجاگر کیا اور کہا کہ کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کے اقدامات جلد ہی متعارف کرائے جائیں گے۔
"پاکستان اپنے تمام اسٹیک ہولڈرز اور قوم کی تعمیر کے لیے کام کرنے والے افراد کی مشترکہ کوششوں سے ایک عظیم قوم کے طور پر دوبارہ ابھرے گا۔” انہوں نے کہا۔
وزیرِ اعظم نے سینٹورس گروپ کی قوم کی تعمیر میں شراکت داری کی تعریف کی اور مستقبل میں مزید ایسی سرمایہ کاری کی امید ظاہر کی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اپنی حکومت کے اقتصادی استحکام کے فروغ، تجارت کی حمایت، اور پاکستان کے ترقی یافتہ اور خوشحال ملک کے طور پر دوبارہ ابھرنے کے عزم کو دہرایا۔