ڈیووس میں ٹرمپ کا معاشی ایجنڈا: مہنگائی کا خاتمہ اور توانائی کی پیداوار میں اضافہ

ڈیووس میں ٹرمپ کا معاشی ایجنڈا: مہنگائی کا خاتمہ اور توانائی کی پیداوار میں اضافہ

یوتھ ویژن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ورلڈ اکنامک فورم میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے عالمی کاروباری اور سیاسی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی انتظامیہ مہنگائی کو ختم کرنے، غیر قانونی امیگریشن کو روکنے اور امریکہ کو مصنوعی ذہانت اور کرپٹو کرنسیز کا مرکز بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا، "گزشتہ 72 گھنٹوں میں دنیا نے عقلِ عام کے انقلاب کا مشاہدہ کیا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ان کی توجہ معاشی ضوابط کو کم کرنے اور امریکی معیشت کو دوبارہ عالمی طاقت بنانے پر مرکوز ہے۔

صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکہ دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں تیل اور گیس کے سب سے بڑے ذخائر رکھتا ہے اور ان کا استعمال ملک کو توانائی کے میدان میں خودکفیل بنانے کے لیے کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا، "یہ اقدام نہ صرف اشیاء اور خدمات کی قیمتوں میں کمی لائے گا بلکہ امریکہ کو مینوفیکچرنگ کی سپر پاور میں تبدیل کرے گا۔”

یہ خطاب ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد عالمی رہنماؤں کے سامنے ان کا پہلا بیان تھا۔ کانفرنس میں موجود سینکڑوں شرکاء، جن میں معروف کاروباری شخصیات اور حکومتی عہدیدار شامل تھے، ان کے خطاب کو سننے کے لیے جمع ہوئے۔

مزید پڑھیں : ٹرمپ انتظامیہ کا 1,660 افغان مہاجرین کی پروازیں منسوخ کرنے کا اعلان

ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ داخلی توانائی کی پیداوار کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ یورپی یونین، چین، میکسیکو اور کینیڈا پر سخت درآمدی ٹیرف عائد کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ امریکہ نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور پیرس کلائمٹ ایگریمنٹ سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے خلیجِ میکسیکو کا نام بدل کر "گلف آف امریکہ” رکھنے کا عندیہ دیا، حالانکہ دیگر ممالک اس نام کو قبول کرنے پر متفق نہیں ہوں گے۔

ٹرمپ کی طرف سے 6 جنوری 2021 کو کیپٹل ہل پر حملے میں ملوث 1,500 سے زائد افراد کو معاف کیے جانے کے فیصلے پر بھی دنیا بھر میں تنقید کی جا رہی ہے۔ یہ وہ افراد تھے جنہوں نے 2020 کے انتخابات کے نتائج کو چیلنج کرنے کی ناکام کوشش کی تھی۔

مزید برآں، صدر ٹرمپ نے سرکاری اداروں میں موجود تنوع کے پروگرامز کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور نجی شعبے پر بھی دباؤ ڈالا کہ وہ ایسے اقدامات ترک کریں۔ ان کے اس اقدام نے کاروباری حلقوں میں بحث کو جنم دیا ہے، جو ان پروگرامز کو اپنی تنظیموں کے لیے ضروری سمجھتے ہیں۔

ڈیووس کانفرنس میں موجود شرکاء ٹرمپ کی پالیسیوں پر ملے جلے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں، خاص طور پر ان کے عالمی تجارتی ضوابط کو تبدیل کرنے کے اقدامات پر۔

ٹرمپ کے انقلابی ایجنڈے نے عالمی سطح پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے کہ آیا ان کی پالیسیاں دنیا کو مثبت تبدیلی کی طرف لے جائیں گی یا مزید تنازعات کو جنم دیں گی۔

50% LikesVS
50% Dislikes