پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کا پیکا قانون میں ترمیم پر اتفاق

یوتھ ویژن : ( مظہر اسحاق چشتی سے )

پاکستان مسلم لیگ ن (PML-N) نے پیکا (Prevention of Electronic Crimes Act) قانون میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور قانونی مسودہ پاکستان پیپلز پارٹی (PPP) کے حوالے کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، مسلم لیگ ن نے جھوٹی خبروں کے پھیلاؤ پر دس سال سے زائد سزا کی تجویز دی، جس سے پیپلز پارٹی نے اختلاف کیا۔ تاہم، دونوں جماعتیں پیکا قانون کے کچھ پہلوؤں، خصوصاً سوشل میڈیا کے کنٹرول کے حوالے سے، متفق ہو گئی ہیں۔
مجوزہ قانون سازی کے تحت ایک نیا ادارہ قائم کیا جائے گا جو سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرے گا۔ یہ سوشل میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی جھوٹی خبروں کا تعین کرے گی اور جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کو تین سال تک قید اور جرمانے کی سزا دے سکے گی۔
سوشل میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA)، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (FIA)، اور پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (PEMRA) جیسے اختیارات دیے جائیں گے۔
ترمیمات کا حتمی مسودہ تمام اتحادی جماعتوں کے ساتھ شیئر کر دیا گیا ہے۔
گزشتہ سال، سات مزید افراد کے خلاف ریاست مخالف پروپیگنڈا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جھوٹے بیانیے پھیلانے کے الزام میں مقدمات درج کیے گئے۔
ملزمان جن کی شناخت محمد سہیل، محمد جنید، شیخ محمد احسان اور دیگر کے طور پر کی گئی ہے، مبینہ طور پر واٹس ایپ اور ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے ذریعے پروپیگنڈا کر رہے تھے۔ حکام نے تصدیق کی ہے کہ مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔