ٹرمپ انتظامیہ کا 1,660 افغان مہاجرین کی پروازیں منسوخ کرنے کا اعلان

ٹرمپ انتظامیہ کا 1,660 افغان مہاجرین کی پروازیں منسوخ کرنے کا اعلان

واشنگٹن: صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم کے تحت امریکہ کے مہاجر پروگرام معطل ہونے سے تقریباً 1,660 افغان مہاجرین، جنہیں امریکہ میں آباد ہونے کی منظوری دی جا چکی تھی، کی پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔

ان افراد میں امریکی فوجی اہلکاروں کے خاندان کے افراد، سابق امریکی حمایت یافتہ افغان حکومت کے لیے لڑنے والے افراد، اور غیر سرپرست بچے شامل ہیں جو امریکہ میں اپنے خاندانوں سے دوبارہ ملنے کے منتظر تھے۔

مزید پڑھیں: ”ٹرمپ نے صدارت سنبھالتے ہی 6 جنوری کے ملزمان کو معاف کر دیا“

#AfghanEvac اتحاد کے سربراہ شون وان ڈائیور نے کہا کہ یہ فیصلہ ان افغانوں کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے جنہیں طالبان کی انتقامی کارروائی کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا، "ہمیں پہلے سے معلوم تھا کہ یہ ہونے والا ہے، لیکن اس کے باوجود انہوں نے یہ قدم اٹھایا۔ ہمیں امید ہے کہ وہ اس فیصلے پر نظرثانی کریں گے۔”

ٹرمپ انتظامیہ کے نئے حکم کے تحت مہاجر پروگرام کم از کم چار ماہ کے لیے معطل کر دیے گئے ہیں، جس کے باعث مزید ہزاروں افغان مہاجرین، جو پہلے ہی منظوری حاصل کر چکے ہیں، کا مستقبل غیر یقینی ہو گیا ہے۔

ان افراد میں تقریباً 200 ایسے خاندان شامل ہیں جو افغان نژاد امریکی فوجی اہلکاروں سے تعلق رکھتے ہیں، اور وہ بچے بھی شامل ہیں جو امریکی افواج کی واپسی کے دوران تنہا امریکہ پہنچے تھے۔

مزید برآں، ان افغان مہاجرین میں شامل ہیں جنہوں نے امریکی ٹھیکیداروں یا امریکہ سے منسلک تنظیموں کے لیے کام کیا تھا اور وہ افغان بچے بھی جو اپنے والدین سے جدا ہو کر امریکہ لائے گئے تھے۔

شون وان ڈائیور کے مطابق، "یہ نہ صرف ان مہاجرین بلکہ ان کے خاندانوں کے لیے بھی ایک بڑا دھچکا ہے۔”

ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اس اقدام پر امریکی حکومت کے اندر اور باہر سخت ردعمل سامنے آیا ہے، خاص طور پر ان حلقوں سے جو مہاجرین اور انسانی حقوق کے لیے کام کرتے ہیں۔

امریکی وائٹ ہاؤس اور اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے فوری طور پر اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes