وزیرِاعظم شہباز شریف کی جانب سے حج 2025 کے لیے بہترین انتظامات کی ہدایت

یوتھ ویژن : (مظہر اسحاق چشتی سے ) وزیرِاعظم شہباز شریف نے حج 2025 کے لیے عازمینِ حج کے لیے مکمل سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حج کے دوران خدمات اور معاونت میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
پیر کے روز حج 2025 کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے عازمینِ حج کو ’’اللہ تعالیٰ کے مہمان‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی خدمت کو اولین ترجیح دی جائے۔ انہوں نے شفافیت اور میرٹ کی بنیاد پر حج کے تمام انتظامات کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
اجلاس میں حج کے انتظامات، خاص طور پر معاونینِ حج (مووینین) کی تقرری کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ صرف باصلاحیت اور اچھی شہرت کے حامل افسران کو حج ڈیوٹی کے لیے منتخب کیا جائے۔ انہوں نے عازمینِ حج کی تربیت کے لیے بہترین سہولیات فراہم کرنے اور ان کی رہائش، سفر، اور دیگر ضروریات کا خاص خیال رکھنے پر بھی زور دیا۔
مزید پڑھیں : حج 2025: قربانی کے جانوروں پر پاکستانی عازمین کتنا خرچ کریں گے؟ تفصیلات حیران کن!
وزیرِاعظم نے مووینین کے انتخابی معیار اور ان کی ذمہ داریوں پر تفصیلی بریفنگ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ شفافیت کو ہر سطح پر یقینی بنایا جائے۔
اجلاس میں حکام نے وزیرِاعظم کو حج فنڈ کی پیش رفت سے آگاہ کیا، جو اپنے آخری مراحل میں ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ گزشتہ سال کی طرح اس بار بھی پاکستانی عازمینِ حج کو موبائل سم کارڈز فراہم کیے جائیں گے، اور ان کی معاونت کے لیے ایک موبائل ایپلیکیشن بھی فعال ہے۔
وزارتِ مذہبی امور کے مطابق، حج 2025 کے لیے مجموعی طور پر 1,79,210 پاکستانی عازمین حج کریں گے، جن میں سے 89,605 سرکاری سکیم کے تحت جبکہ باقی نجی سکیم کے تحت جائیں گے۔
وزارت نے یہ بھی انکشاف کیا کہ سرکاری سکیم کے تحت ہر عازم حج قربانی کے لیے 55,500 روپے ادا کرے گا، جس سے مجموعی طور پر 9.94 ارب روپے جمع ہوں گے۔ اب تک 35,000 عازمین نے 1.94 ارب روپے جمع کرا دیے ہیں، جو قربانی کے انتظامات کی منظم حکمت عملی کو ظاہر کرتا ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، چودھری سالک حسین اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیرِاعظم نے عازمین حج کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے تیز رفتار اقدامات کی ہدایت دی اور حج انتظامات کو ہر ممکن حد تک موثر اور آرام دہ بنانے پر زور دیا۔