ریکو ڈک کان سے 74 ارب ڈالر کی خطیر آمدنی: کیا پاکستان کی معیشت میں انقلابی تبدیلی آنے والی ہے؟

ریکو ڈک کان سے 74 ارب ڈالر کی خطیر آمدنی: کیا پاکستان کی معیشت میں انقلابی تبدیلی آنے والی ہے؟

یوتھ ویژن : ( شہزاد حُسین بھٹی سے ) پاکستان کے صوبے بلوچستان میں واقع ریکو ڈک کاپپر-سونا کان، جو دنیا کے سب سے بڑے ذخائر میں شمار ہوتا ہے، نے پاکستانی معیشت کے لیے ایک نیا باب کھول دیا ہے۔ اس کان سے حاصل ہونے والی آمدنی 74 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے، جو اگلے 37 سالوں میں پاکستان کی معیشت میں بڑی تبدیلی لا سکتی ہے۔

ریکو ڈک میں ملنے والے سونے اور تانبے کے ذخائر نہ صرف پاکستان کے قدرتی وسائل میں اضافے کا باعث بنیں گے، بلکہ یہ سرمایہ کاری کے ذریعے حکومت کو اربوں ڈالرز کی آمدنی بھی فراہم کرے گا۔ ان آمدنیوں میں حکومت کو ملنے والی ڈیوڈنڈز، رائلٹی اور ٹیکس کی صورت میں رقم شامل ہے۔

یہ منصوبہ نہ صرف ملکی معیشت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا بلکہ بلوچستان جیسے پسماندہ علاقے کے لیے بھی ترقی کے نئے راستے کھولے گا۔ ریکو ڈک کی ترقی سے لاکھوں افراد کو روزگار کے مواقع ملیں گے، جبکہ معیشت کے دیگر شعبوں میں بھی بہتری متوقع ہے۔

یاد رہے کہ ریکو ڈک کی کان کی مالیت اور اس کے ذرائع کا تعلق اس بات سے بھی ہے کہ یہ منصوبہ پاکستان کی حکومت اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے درمیان مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔ وزیرِاعظم پاکستان نے اس منصوبے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اسے ملکی معیشت کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ منصوبہ کامیابی کے ساتھ مکمل ہوتا ہے تو یہ پاکستان کی معیشت میں ایک طویل مدتی استحکام کا باعث بنے گا، اور عالمی سطح پر پاکستان کی اقتصادی طاقت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

50% LikesVS
50% Dislikes