کیا حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات خطرے میں ہیں؟ اہم مطالبہ سامنے آگیا!

یوتھ ویژن : ( عبدالمعید خان سے ) پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے پارٹی کے بانی عمران خان کے اس اہم مطالبے کو دہرایا ہے کہ حکومتی مذاکرات سے پہلے عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے۔
بیرسٹر گوہر نے پیر کے روز اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ اگر سات دن کے اندر عدالتی کمیشن تشکیل نہ دیا گیا تو حکومت کے ساتھ چوتھے مذاکرات نہ کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکرات جاری رکھنے کی خواہش رکھتی ہے، لیکن یہ صرف اس شرط پر ممکن ہوگا کہ حکومت پی ٹی آئی کے مطالبات پر عملدرآمد کرے۔
بیرسٹر گوہر نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ابھی تک عدالتی کمیشنز کی تشکیل کے حوالے سے کسی پیش رفت کی منتظر ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے بارے میں دیے گئے بیان پر بھی تنقید کی۔ بیرسٹر گوہر نے واضح کیا کہ ان کی ملاقات کا مقصد صرف قانون و امان پر گفتگو تھا اور سینیٹر صدیقی کو ایسے بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے جو حکومتی اور پی ٹی آئی کے درمیان جاری مذاکرات کو نقصان پہنچا سکیں۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین نے حکومت پر زور دیا کہ وہ مذاکرات پر توجہ مرکوز کرے، جنہیں انہوں نے پاکستان کے لیے اہم قرار دیا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی ٹی آئی نے وفاقی حکومت سے دو کمیشنز تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پہلا کمیشن 9 مئی کے واقعات اور عمران خان کی گرفتاری کی قانونی حیثیت کی تحقیقات کرے گا، جبکہ دوسرا 24 سے 27 نومبر کے درمیان پیش آنے والے واقعات کا جائزہ لے گا۔
پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ دونوں کمیشنز کی سربراہی چیف جسٹس آف پاکستان کریں اور ان میں سپریم کورٹ کے تین ججز شامل ہوں۔