سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کر دیا

سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کر دیا

یوتھ ویژن : ( ثاقب ابراہیم غوری سے) سپریم کورٹ نے پیر کے روز اپنے ایڈیشنل رجسٹرار نذر عباس کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

ایک کیس کی سماعت کے دوران بیرسٹر صلاح الدین نے جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں بنچ کو آگاہ کیا کہ عدالت نے کیس آج سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا تھا لیکن کاز لسٹ جاری نہیں کی گئی۔

جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا، "سپریم کورٹ کے بنچز کے اختیارات سے متعلق کیس عدالت میں کیوں مقرر نہیں کیا گیا؟” اور عدالت کے افسر کو طلب کر لیا۔

ڈپٹی رجسٹرار ذوالفقار احمد عدالت میں پیش ہوئے اور ایڈیشنل رجسٹرار کی چھٹی کے بارے میں آگاہ کیا۔

ڈپٹی رجسٹرار نے عدالت کو بتایا کہ ججز کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ آئینی ترمیم سے متعلق کیس کو 27 جنوری کو آئینی بنچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کیا جائے گا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا، "میں بھی کمیٹی کا رکن ہوں، لیکن مجھے اس فیصلے کے بارے میں علم نہیں۔”

جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ پورے ہفتے کی کاز لسٹ کیوں تبدیل کی گئی اور اس حوالے سے تحریری حکم مانگا۔

ڈپٹی رجسٹرار نے بتایا کہ ججز کمیٹی کا کوئی تحریری حکم دفتر کو موصول نہیں ہوا۔ جسٹس شاہ نے سوال کیا، "جب دفتر کو کوئی حکم موصول نہیں ہوا تو کیس سماعت کے لیے کیوں مقرر نہیں کیا گیا؟”

جسٹس عقیل عباسی نے ریمارکس دیے کہ کسی کو کیس منتقل کرنے کا اختیار نہیں دیا گیا۔

ڈپٹی رجسٹرار نے عدالت کو بتایا کہ ریسرچ آفیسر نے ایک نوٹ میں کہا کہ قانونی سوالات سے متعلق کیسز آئینی بنچ کے سامنے سنے جائیں گے۔

جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے، "اب ریسرچ آفیسر عدالت کے احکامات کا جائزہ لے گا اور فیصلہ کرے گا کہ وہ درست ہیں یا نہیں۔ میں نے اپنے عدالتی کیریئر میں کبھی ایسا کیس نہیں دیکھا جو اس طرح غائب ہو جائے، جیسا کہ اب ہوا ہے۔”

عدالت نے ایڈیشنل رجسٹرار سپریم کورٹ کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔ بنچ نے ہدایت دی، "عدالت کو بتائیں کہ کیس آج سماعت کے لیے کیوں مقرر نہیں کیا گیا۔”

عدالت نے کیس کی سماعت کل (منگل) تک ملتوی کر دی۔

50% LikesVS
50% Dislikes