تہران میں ایرانی سپریم کورٹ کے 2 ججز کا قتل

تہران میں ایرانی سپریم کورٹ کے 2 ججز کا قتل

ایران کی سپریم کورٹ کے 2 سینئر ججز ، محمد مقیسہ اور علی رزینی، تہران میں ایک حملے کے دوران ہفتہ کے روز قتل کر دیے گئے، ایرانی عدلیہ کے مطابق۔

یہ حملہ سپریم کورٹ کے اندر ہوا، جہاں حملہ آور نے فائرنگ کر کے دونوں ججوں کو قتل کر دیا اور ایک محافظ کو زخمی کر دیا، جس کے بعد اس نے خودکشی کر لی۔

عدلیہ کے ترجمان اصغر جہانگیر نے بتایا کہ دونوں جج قومی سلامتی سے متعلق حساس مقدمات، بشمول جاسوسی اور دہشت گردی کے مقدمات، کی سماعت کرتے رہے تھے۔ انہوں نے کہا، "عدلیہ کی جانب سے جاسوسوں اور دہشت گرد نیٹ ورکس کو بے نقاب کرنے کی کوششوں نے ایران کے دشمنوں کو ناراض کیا ہے۔”

ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق ان ججوں کے مقدمات میں اکثر ایسے افراد شامل ہوتے تھے جن کے اسرائیل اور امریکی حمایت یافتہ ایرانی حزب اختلاف سے تعلقات کے الزامات ہوتے تھے۔

اپوزیشن ویب سائٹس کے مطابق محمد مقیسہ سیاسی قیدیوں کے مقدمات کی سماعت میں ملوث رہے ہیں، جبکہ علی رزینی 1998 میں ایک قاتلانہ حملے سے بچ چکے تھے۔

یہ حملہ ایران میں قومی سلامتی کے اہم مقدمات کی سماعت کرنے والے عدالتی حکام کو درپیش بڑھتے ہوئے خطرات کو ظاہر کرتا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes