شعبہ عربی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے زیر اہتمام دوسری بین الاقوامی عربی کانفرنس کا انعقاد

شعبہ عربی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے زیر اہتمام دوسری بین الاقوامی عربی کانفرنس کا انعقاد
شعبہ عربی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے زیر اہتمام دوسری بین الاقوامی عربی کانفرنس کا انعقاد
شعبہ عربی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے زیر اہتمام دوسری بین الاقوامی عربی کانفرنس کا انعقاد

تحریر محمد اویس

محمد اُویس حکمہ تعلقاتِ عامہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور
محمد اُویس حکمہ تعلقاتِ عامہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی فیکلٹی آف اسلامک اینڈ عربی اسٹڈیز جامع تعلیم اور تحقیق کے ذریعے اسلامی اور عربی علوم کو آگے بڑھانے کے لیے وقف ہے۔ تاریخی جامعہ عباسیہ کی بھرپور روایات میں جڑی ہوئی، فیکلٹی میں عربی زبان، قرآنی علوم، ترجمہ علوم، حدیث، فقہ، اور عالمی مذاہب اور بین المذاہب ہم آہنگی جیسے مضامین میں انڈرگریجویٹ، گریجویٹ اور ڈاکٹریٹ کے پروگرام پیش کیے جاتے ہیں ۔ پروفیسر ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمٰن کی قیادت میں، فیکلٹی قرآنی ثقافت کی گہرائی سے فہم رکھنے والے گریجویٹس تیار کرنے پر زور دیتی ہے، جس سے وہ اسلامی اصولوں کا دفاع کرنے اور بین المذاہب مکالمے میں مشغول ہو سکیں۔

فیکلٹی لیکچرز، کانفرنسز اور سیمینارز کے ذریعے کمیونٹی کی رسائی میں فعال طور پر حصہ لیتی ہے، جس سے تعلیمی اسکالرشپ اور سماجی ترقی کے درمیان مضبوط تعلق قائم ہوتا ہے۔اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور میں شعبہ عربی اسلامی اور عربی علوم کی فیکلٹی کے اندر ایک اہم تعلیمی اکائی ہے۔ یہ ایک جامع بی ایس عربی پروگرام پیش کرتا ہے جو طلباء کو عربی زبان اور ادب میں ایک مضبوط بنیاد فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ نصاب عربی کے مختلف پہلوؤں پر مشتمل ہے، بشمول گرامر، ادب اور میڈیا جس کا مقصد طلباء کی لسانی مہارت اور ثقافتی تفہیم کو بڑھانا ہے۔ اس شعبہ میں اہل فیکلٹی ممبران کا عملہ ہے جو معیاری تعلیم کی فراہمی اور عربی علوم میں تحقیق کو فروغ دینے کے لیے وقف ہیں۔ شعبہ علمی سرگرمیوں میں سرگرم عمل ہےجیسے عربی زبان کو فروغ دینے کے لیے بین الاقوامی کانفرنسوں کا انعقاد اور عصری گفتگو میں اس کی اہمیت شامل ہیں۔گذشتہ دنوں شعبہ عربی کے زیر انتظام دوسری دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز ہوا۔

مزید پڑھیں : سیمینار بعنوان ”عصر حاضر میں طلباء کے مسائل اور ان کا حل سیرت النبی ﷺ کی روشنی میں”

جس میں دنیا بھر سے خصوصا مصر، الجزائر، شام، فلسطین، عراق، سعودی عرب ونامور پاکستانی جامعات سے عربی زبان وادب کے ماہرین پروفیسرز، چیئرمینز، ڈائریکٹرز ودیگر نے بھرپور شرکت کی۔ کانفرنس کا موضوع دینی و ثقافتی نظریات کی تشکیل میں عربی زبان کا موثر کردار تھا۔کانفرنس میں شریک غیر ملکی مندوبین نے پروفیسر ڈاکٹر رفعت علی محمد السید الازہر یونیورسٹی مصر ، پروفیسر ڈاکٹر علی احمد رشید المومنی ، جرش یونیورسٹی اُردن، پروفیسر ڈاکٹر فواد المطلب جرش یونیورسٹی اُردن، پروفیسر ڈاکٹر محمد جری جاسم المداوی، واسط یونیورسٹی عراق، پروفیسر ڈاکٹر نھی عفونہ ، فلسطین ، پروفیسر ڈاکٹر محمد ناصر سعید القرنی ، اُم القراء یونیورسٹی سعودی عرب، پروفیسر ڈاکٹر ایمن میدان قاہرہ یونیورسٹی مصر، پروفیسر ڈاکٹر دیاب غزاوی فیوم یونیورسٹی مصر، پروفیسر ڈاکٹر عبداللہ کروم ادرار یونیورسٹی الجزائر، پروفیسر ڈاکٹر ہند عبدالحلیم الازہر یونیورسٹی مصراور پروفیسر ڈاکٹر غسان صالح عبدالمجید، شام شامل تھے۔کانفرنس افتتاحی واختتامی سیشنز کے علاوہ درجن کے قریب متوازی سیشنز پر مشتمل ہے۔ کانفرنس کے پہلے روز افتتاحی سیشن کا انعقاد صبح غلام محمد گھوٹوی ہال عباسیہ کیمپس میں ہوا۔ تلاوت کی سعادت ڈاکٹر عبدالرؤف اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ عربی نے حاصل کی۔ ڈاکٹر حسین احمد اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ عربی نے بارگاہ رسالت مآب میں قصیدہ بردہ شریف پیش کرکے حاضرین کے قلوب واذہان کو منور کیا۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈاکٹر محمد اکرم الازہری ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ عربی نے سرانجام دیئے۔پروفیسر ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمن ڈین فیکلٹی آف اسلامک اینڈ عریبک اسٹڈیز وچیئرمین  شعبہ عربی نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے دنیا بھر سے تشریف لائے مہمانان گرامی قدر کا بھرپور خیر مقدم کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے عربی زبان کی اہمیت پر سیر حاصل گفتگو کی۔پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاول پور نے خطبہ صدارت میں یونیورسٹی کی طرف سے کانفرنس میں شریک ملکی وغیر ملکی مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور شعبہ عربی کے اس انقلابی قدم پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے پروفیسر ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمن ڈین فیکلٹی آف اسلامک اینڈ عریبک اسٹڈیز وچیئرمین شعبہ عربی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ کی طرح نامساعد حالات میں اتنی بڑی اور کامیاب کانفرنس کا انعقاد کروایا۔ وائس چانسلر نے امید ظاہر کی کہ حالیہ کانفرنس عربی زبان کی ترویج وترقی میں اہم سنگِ میل عبور کرے گی۔ڈاکٹر رانا طارق ممبر صوبائی اسمبلی پنجاب و پارلیمانی سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ نے حکومت پنجاب کی جانب سے عرب مہمانان کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے عام مسلمان کے عربی زبان سے تعلق کو مختلف مثالوں کے ذریعے بیان کیا۔ کانفرنس کے انتظامات پر اظہار مسرت کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمن ڈین فیکلٹی آف اسلامک اینڈ عریبک اسٹڈیز کی انتظامی صلاحیتیں قابل تقلید ہیں۔ جناب پروفیسر ڈاکٹر شفقت اللّٰه سابق ڈین بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان نے اپنے خطاب کے دوران عربی زبان کے تاریخی ارتقا پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے زمانہ جاہلیت سے عربی زبان کے لسانی خصائص پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے عہد نبوی میں اس زبان کی فصاحت و بلاغت پر بات کی۔ پروفیسر ڈاکٹر سلیم طارق خان صاحب سابق وائس چانسلر دی اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور نے شعبہ عربی کے اس اقدام کو پاکستان میں عربی کے روشن مستقبل کی نوید قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج اس دوسری دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں ملک بھر کی جامعات اور دینی مدارس کے شعبہ ہائے عربی سے وابستہ چیدہ چیدہ افراد جمع ہیں، یہ بہترین موقع ہے کہ سب مل کر طے کریں کہ ہمیں عربی زبان کی ترویج وارتقا میں کیا کیا مشکلات درپیش ہیں اور ان کے ممکنہ حل کیا ہوسکتے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر رفعت علی محمد السید، سابق ڈین جامعہ الازہر مصر نے عربی زبان کے خصائص پر تفصیلی گفتگو کی۔ عربی زبان کی خصوصیات دیگر تمام زبانوں پر فائق ہے۔ اس زبان میں بلاغت وفصاحت کے موتی جا بجا بکھرے ہوئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے ایک جملے سے بیت سے معانی اخذ کیے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاول پور میں عربی زبان کی ترویج وارتقا کے لیے کی جانے والی کاوشوں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں دنیا میں عربی کے مستقبل کے لیے خوش آئند قرار دیا۔افتتاحی سیشن کے اختتام پر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران وائس چانسلر دی اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاول پور نے شعبہ عربی کی جانب سے ملکی وغیر ملکی مہمانوں کو شیلڈز پیش کیں۔ بعد از نماز مختلف متوازی سیشنز غلام محمد گھوٹوی ہال، وائس چانسلر سیکریٹیریٹ اور آڈیٹوریم فیکلٹی آف لاء عباسیہ کیمپس میں منعقد ہوئے، جن میں پچاس سے زائد عربی زبان وادب کے ماہرین و طلبہ نے مختلف موضوعات پر اپنے تحقیقی مقالہ جات پیش کیے۔ دوسرے روز اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے کہا کہ کانفرنس میں عرب ممالک سے بڑی تعداد میں مندوبین کی شرکت یونیورسٹی اور خطہ بہاول پور کے لیے بہت بڑا اعزاز ہے۔ یہ کانفرنس اُمت مسلمہ کی دینی اور ملی یکجہتی کا بھر پور اظہار ہے ۔ دو روزہ کانفرنس میں پڑھے جانے والے اعلیٰ معیار کے مقالہ جات سے عربی زبان کے محققین اور طلباء وطالبات بھر پور مستفید ہوں گے ۔ ڈین فیکلٹی آف اسلامک لرننگ فیکلٹی پروفیسر ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمن نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں ایم اے عربی کی کلاسز کا اجراء 1977میں ہوا اور پی ایچ ڈی ڈگری کا آغاز 1986میں ہوا۔ یہ کانفرنس وطن عزیز میں عربی زبان کی ترویج وترقی میں ایک سنگ میل ثابت ہو گی ۔ ڈائریکٹر سیرت چیئر پروفیسر ڈاکٹر حافظ شفیق الرحمن نے کانفرنس میں شریک ملکی اور غیر ملکی مندوبین اور معاونین کاشکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر علی احمد رشید المومنی جرش یونیورسٹی اُردن ، پروفیسر ڈاکٹر نھی عفونہ فلسطین ، پروفیسر ڈاکٹر قاضی محمد محراث واسط یونیورسٹی عراق اور پروفیسر ڈاکٹر حامد اشرف حمدانی، چیئر مین شعبہ عربی پنجاب یونیورسٹی لاہور نے کلیدی خطبات پیش کیے۔

50% LikesVS
50% Dislikes